داعش نے حکمت عملی تبدیل کرلی ،ْ شدت پسند تنظیم بھرتی کیلئے نئی نسل کو ہدف بنا رہی ہے ،ْڈی جی آئی ایس پی آر

اپنے دائرہ کار نو جوانوں کو خطے میں محفوظ رکھنا ہر فرد اور ریاست کی ذمہ داری ہے ،ْ دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں میں جانوں کی قربانی دینے والوں میں 90 فیصد حصہ نوجوان سپاہیوں اور افسروں کا ہے ،ْدائمی کامیابی کیلئے عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں ،ْ میجر جنرل آصف غفور کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 18 مئی 2017 15:08

داعش نے حکمت عملی تبدیل کرلی ،ْ شدت پسند تنظیم بھرتی کیلئے نئی نسل کو ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2017ء) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ داعش نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ،ْ شدت پسند تنظیم بھرتی کیلئے نئی نسل کو ہدف بنا رہی ہے ،ْ اپنے دائرہ کار نو جوانوں کو خطے میں محفوظ رکھنا ہر فرد اور ریاست کی ذمہ داری ہے ،ْ دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں میں جانوں کی قربانی دینے والوں میں 90 فیصد حصہ نوجوان سپاہیوں اور افسروں کا ہے ،ْدائمی کامیابی کیلئے عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں ۔

جمعرات کو ملک بھر میں جاری آپریشن ردالفساد کے تحت شدت پسندی کو شکست دینے میں نوجوانوں کے کردارپر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ نوجوانوں کو دہشت گردی سے بچانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ آپریشن رد الفساد کا مقصد ملک میں کیے گئے تمام آپریشنز کے مقاصد کا حصول اور ملک میں امن و استحکام قائم کرنا ہے ،ْ اس آپریشن کا ایک مقصد معاشرے سے شدت پسندی کا خاتمہ بھی ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہاکہ اس مقصد کا حصول اس لیے بھی ضروری ہوگیا ہے کہ کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اب داعش اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے نوجوان نسل کے ذہنوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ داعش کی نوجوانوں میں سرایت روکنے کا چیلنج درپیش ہے۔انھوں نے کہا کہ ریاست کی حیثیت سے یہ ہماری مشترکہ اور انفرادی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو اس خطرے سے بچائیں ،ْاس عمل کے دوران خطرے کی نشاندہی اور اس حوالے سے جوابی اقدامات اٹھانا شامل ہیں۔

ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا کہ دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ ہماری کامیابیاں نوجوانوں کی ہی مرہون منت ہیں ،ْ وردی میں ملبوس پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی قربانیوں میں سے 90 فیصد نوجوان سپاہیوں اور افسران کی ہیں۔انھوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئیں ہم دائمی کامیابی کیلئے ان عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں۔

متعلقہ عنوان :