حریت کانفرنس کے زیر اہتمام سمینار کا انعقاد ،میر واعظ کی نظر بندی کی شدید مذمت ،گولی کے بجائے بولی کی بات کرنیوالے لوگ اب طاقت کے بل پر اظہار رائے کی آزادی پر پابندیاں عائد کررہے ہیں،یاسین ملک

شرکاء کا مسئلہ کشمیر کے حل پر زور

جمعرات 18 مئی 2017 16:52

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی بلاجواز نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولی کی بجائے بولی کی بات کرنے والے لوگ اب طاقت کے بل پر اظہاررائے کی آزادی پر پابندیاں عائد کررہے ہیں ۔حریت کانفرنس کے زیر اہتمام ہفتہ شہادت کے سلسلے میں ایک سمینار بعنوان ’’تنازعہ‘‘ کشمیر کا حل ۔

۔ امن کا نقیب استحکام کا ضامن ‘‘ حریت صدر دفتر پر منعقد ہوا ۔سمینار کی صدارت کے فرائض سینئر حریت رہنماء پروفیسر عبدالغنی بٹ نے انجام دئے جب کہ حریت چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو ریاستی انتظامیہ نے ایک بار پھر اپنی رہائشگاہ میں نظر بند کر کے نہ صرف ان کی جملہ سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی بلکہ حریت سمینار میں بھی شرکت سے روک دیا گیا ۔

(جاری ہے)

جب کہ س موقعے پر جن مزاحمتی قائدین نے موضوع کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک مولانا سرور عباس انصاری ،معراج الدین کلوال اور دیگر اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر عبدالغنی بٹ نے حریت چیئرمین میرواعظ کی بلاجواز نظر بندی اور سمینار میں ان کی شرکت پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گولی کے بجائے بولی کی بات کرنے والے لوگ اب طاقت کے بل پر بولی پر بھی پابندیاں عائد کررہے ہیں انہوں نے مہمان مقررین اورر جملہ حاضریں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس نہ صرف اتحاد و اتفاق کی داعی رہی ہے بلکہ حریت کانفرنس ہر اس عمل کی حمایت کرت گی جس کا مقصد متحدہ طور رواں جدوجہد کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے متفقہ طور ایک لائحہ عمل ترتیب دینے سے ہو ۔

شہید ملت سہید حریت شہدائے حول اور جملہ سہدائے کشمیر کو نذانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان عظیم قائدین اور شہداء نے ایک بلند نصب العین کیلئے اپنی جانوں کا نذارانہ دپیش کیا ہے اپنے خطاب میں محمدیاسین ملک نے شہید ملت شہید حریت اور شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہ کہ تحریک مزاحمت کی سطح پر آج کشمیری قوم کو جن مشکل حالات کا سامنا ہے اور ہماری مبنی برحق جدوجہد کا سرکاری سطح پر ظلم و تشدد کے ہتھکنڈوں سے دبانے کے حرپے آزمائے جارہے ہیں ان کا اصرف اتحاد فکر وعمل او یکسوئی کے ساتھ ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کی ہر قوم اور ملک کسی نہ کسی وقت غلامی کا شکار رہے ہیں تاہم کسی بھی تحریک آزادی کا ظلم و جبر ا ورملٹری مائٹ کی بنیاد پر بایا نہیں جاسکا ہے انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے ہربات پر دھمکی آمیز الہجہ اختیار کرنا اور یہاں کے عوام کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کے حربے اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ تحریک آزادی کو آگے بڑھانے کیلئے قوم اور قیادت اجتماعی مزاحمت کا راستہ اختیار کرے معراج الدین کلوال نے اپنی تقریر میں کہا کہ قیادت اور قوم حصول حق خودارادیت کیلئے متحدہ ہوچکی ہے اور یہ حیث القوم ہم سب کیلئے نقط اشتراک ہے