مجوزہ کمپنیز بل 2017ء ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک کمپنیوں پر لاگو ہو گا ، ایس ای سی پی کی وضاحت

جمعرات 18 مئی 2017 18:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2017ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے وضاحت کی ہے کہ مجوزہ کمپنیز بل 2017ء جو کہ حتمی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کے زیر غور ہے، صرف ان کمپنیوں پر لاگو ہو گا جو کہ ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ یہ بات پہلے ہی سے واضح ہے کہ کاروبار کی دیگر اقسام جیسے کہ ذاتی ملکیت کے کاروبار یا پارٹنر شپ فرم ایس ای سی پی کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔

مزید واضح کیا جاتا ہے کہ مجوزہ قانون کی رئیل اسٹیٹ سے متعلق شق صرف عوام کی جانب سے ان کمپنیوں کو مستقبل کے تعمیراتی منصوبوں میں پلاٹ یا گھر وغیرہ کی بکنگ یا خریداری کیلئے جمع کرائے جانے والے ایڈوانس اور ڈیپازٹ کے تحفظ تک محدود ہے جبکہ متعلقہ لینڈ اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیاں ان کمپنیوں کی سرگرمیوں کو پہلے ہی کی طرح ریگولیٹ کرتی رہیں گی۔

(جاری ہے)

مجوزہ کمپنیز بل کی رئیل اسٹیٹ سے متعلقہ شقیں صرف اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ان کمپنیوں کی جانب سے اپنے صارفین سے اکٹھے کئے جانے والے پیسے صرف اور صرف اس تعمیراتی منصوبے کی ڈویلپمنٹ کیلئے استعمال ہوں جس کیلئے یہ فنڈز اکٹھے کئے گئے تھے اور ان کمپنیوں کی جانب سے ان فنڈز کا غلط استعمال کو روکا جا سکے۔ اس طرح سے ان تعمیراتی منصوبوں میں ہونے والے تعطل اور تاخیر کو روکا جا سکے گا اور عوام کے فنڈزکو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا سکے گی۔

اسی طرح سے ایس ای سی پی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کی جناب سے کسی نئے منصوبے کے اعلان اور عوام سے فنڈز کو اکٹھا کرنے اور سرمایہ کاری کے لئے اخبارات میں اشتہاری مہم شروع کنے سے پہلے، متعلقہ قواعد و ضوابط کے مطابق لینڈ اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیوں سے منظوری لی جا ئے۔ تاہم رئیل اسٹیٹ سے متعلق مجوزہ قانون کی متعلقہ شقیں مستقبل کی اس تاریخ سے نافذ ہوں گی جس کا کہ وفاقی حکومت بعد میں نوٹیفیکیشن جاری کرے گی۔ لٰہذا کمپنیز بل 2017ء کے نفاذ کے ساتھ، رئیل اسٹیٹ سے تعلق شقیں نافذ نہیں ہو گی، جبکہ تک کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نوٹیفیکیشن نہ جاری کر دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :