وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کی وزیراعظم کی ہدایت پر فاٹا اصلاحات پر آئینی ترامیم کا عمل مؤخر کرنے بارے خبروں کی تردید

اس موضوع پر وزیراعظم سے کوئی بات نہیں ہوئی، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ارکان کی اکثریت نے مسودے پر غور کیلئے مزید وقت کا تقاضا کیا، وفاقی وزیر

جمعرات 18 مئی 2017 18:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2017ء) ریاستیں و سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بعض اخبارات اور ٹی وی چینلز پر بریکنگ نیوز کی صورت میں شائع اور نشر ہونے والی خبروں جن میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے فاٹا اصلاحات پر آئینی ترامیم کا عمل مؤخر کر دیا، کی سختی سے تردید کی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزارت سیفران کی طرف سے جاری بیان میں وفاقی وزیر نے اس تاثر کی پرزور تردید کی اور کہا کہ ان کی اس موضوع پر وزیراعظم سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ 16 مئی 2017ء کو جب مجوزہ رواج ایکٹ کو قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی میں غور کیلئے پیش کیا گیا تو ارکان کی اکثریت نے مسودے پر غور کیلئے مزید وقت کا تقاضا کیا۔ اس مطالبہ کے پیش نظر 17 مئی کی شام تین بجے فاٹا کے ارکان اسمبلی نے وفاقی وزیر سے ملاقات کی اور تفصیلی بحث کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا آئینی ترامیم پر غور و خوض کیلئے مزید وقت درکار ہے لہٰذا یہ مطالبہ باہمی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔