مجوزہ کمپنیز بل 2017 ان کمپنیوں پر لاگو ہو گا جو ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ اور رئل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ہیں،ایس ای سی پی

جمعرات 18 مئی 2017 23:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2017ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی )نے وضاحت کی ہے کہ مجوزہ کمپنیز بل 2017 جو کہ حتمی منظوری کے لئے قومی اسمبلی کے زیر غور ہے، صرف ان کمپنیوں پر لاگو ہو گا جو کہ ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں اور رئل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ہیں۔یہ بات پہلے ہی سے واضح ہے کہ کاروبار کی دیگر اقسام جیسے کہ ذاتی ملکیت کے کاروبار یا پارٹنر شپ فرم ایس ای سی پی کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔

مزید واضح کیا جاتا ہے کہ مجوزہ قانون کی رئل اسٹیٹ سے متعلق شق صرف عوام کی جانب سے ان کمپنیوں کو مستقبل کے تعمیراتی منصوبوں میں پلاٹ یا گھر وغیرہ کی بکنگ یا خریداری کے لئے جمع کروائے جانے والے ایڈوانس اور ڈیپازٹ کے تحفظ تک محدود ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ متعلقہ لینڈ اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیاں ان کمپنیوں کی سرگرمیوں کو پہلے ہی کی طرح ریگولیٹ کرتی رہیں گی۔

مجوزہ کمپنیز بل کی ریل اسٹیٹ سے متعلقہ شقیں صرف اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ان کمپنیوں کی جانب سے اپنے صارفین سے اکٹھے کئے جانے والے پیسے صرف اور صرف اس تعمیراتی منصوبے کی ڈویلپمنٹ کے لئے استعمال ہوں جس کے لئے یہ فنڈز اکٹھے کئے گئے تھے اور ان کمپنیوں کی جانب سے ان فنڈز کا غلط استعمال کو روکا جا سکے۔ اس طرح سے ان تعمیراتی منصوبوں میں ہونے والے تعطل اور تاخیر کو روکا جا سکے گا اور عوام کے فنڈزکو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا سکے گی۔

اسی طرح سے ، ایس ای سی پی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ رئل اسٹیٹ کمپنیوں کی جناب سے کسی نئے منصوبے کے اعلان اور عوام سے فنڈز کو اکٹھا کرنے اور سرمایہ کاری کے لئے اخبارات میں اشتہاری مہم شروع کنے سے پہلے ، متعلقہ قوائد و ضوابط کے مطابق لینڈ اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیوں سے منظوری لی جا ئے۔تاہم ، رئل اسٹیٹ سے متعلق مجوزہ قانون کی متعلقہ شقیں مستقبل کی اس تاریخ سے نافذ ہوں گی جس کا کہ وفاقی حکومت بعد میں نوٹیفیکیشن جاری کرے گی۔ لٰہذا کمپنیز بل 2017 کے نفاذ کے ساتھ، رئل اسٹیٹ سے تعلق شقیں نافذ نہیں ہو گی، جبکہ تک کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نوٹیفیکیشن نہ جاری کر دیا جائے۔شہزاد

متعلقہ عنوان :