اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل ناصر جمشید کی پی سی بی کو عدالت لے جانے کی دھمکی

پی سی بی میری خاموشی کا فائدہ اٹھا رہا ہے،کھلاڑیوں کو میرے خلاف بیان دینے کے لئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ذاتی زندگی بہت متاثر ہو رہی ہے،بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس جو بھی ثبوت ہیں عدالت میں پیش کرے‘ گفتگو

جمعرات 18 مئی 2017 23:30

اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل ناصر جمشید کی پی سی بی کو عدالت لے جانے کی دھمکی
ْلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2017ء) پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل قومی کرکٹر ناصر جمشید نے مقدمے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو عدالت لے جانے کی دھمکی دے دی۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو میں پاکستان کے سابق اوپنر نے کہا کہ پی سی بی ان کا نام بدنام کر رہا ہے اور بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کو چیلنج کیا کہ وہ ان کے خلاف جو بھی ثبوت ہیں انہیں عدالت میں پیش کرے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا کہ پی سی بی میری خاموشی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اب انہیں جواب دینے اور عدالت لے جانے کا وقت ہے۔ناصر جمشید نے کہا کہ پی سی بی میرے ساتھ زیادتی کر رہا ہے جہاں کھلاڑیوں کو بلا کر میرے خلاف بیان دینے کے لئے دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ میرا نام بدنام کرنے کے بجائے پی سی بی ثبوت سامنے لائے اور میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ میرے خلاف ثبوت عوام کے سامنے لائیں۔

(جاری ہے)

پروفیشنلزم نام کی بھی کوئی چیز ہوتی ہے اور اس سب سے میری ذاتی زندگی بہت متاثر ہو رہی ہے۔ میں نے اپنے وکیل سے مشاورت کی اور ہم اسے چیلنج کرتے ہوئے پی سی بی کو عدالت لے کر جائیں گے۔واضح رہے کہ پی سی بی کا مانا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے پہلے ہی دن منظر عام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں اوپننگ بلے باز مرکزی کردار ہیں۔

اس سلسلے میں انہیں فروری میں برطانیہ میں گرفتار بھی کیا گیا تھا البتہ ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا لیکن بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر انہیں عبوری طور پر معطل کردیا تھا۔17مئی کو پی سی بی نے محمد نواز کو دو ماہ کیلئے معطل کر کے ان پر دو لاکھ روہے جرمانہ بھی عائد کردیا تھا جہاں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے بکیز کے رابطہ کرنے کی تفصیلات کوغیر ضروری تاخیر سے پی سی بی کی نگرانی اور سیکیورٹی کمیٹی کو آگاہ کیا تھا۔