بنوں،شمالی وزیرستان آپریشن سے متاثرہ خواتین کی بنائی گئی اشیاء پر مشتمل "ہنر مندے گتی" کے نام سے ثقافتی نمائشی پروگرام کا انعقاد

جمعرات 18 مئی 2017 23:03

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 مئی2017ء) بنوں میں شمالی وزیرستان آپریشن ضرب عضب سے متاثرہ خواتین کے ہاتھوں کی بنائی گئی اشیاء پر مشتمل "ہنر مندے گتی" کے نام سے ثقافتی نمائشی پروگرام کا انعقاد کیا گیا پروگرام کا افتتاح ضلع ناظم بنوں عرفان درانی اور اسسٹنٹ کمشنر دولت خان نے کیا گزشتہ ایک نجی یونیورسٹی مدینہ انسٹی ٹیوٹ میں غیر سرکاری تنظیم سی ای آر ڈی کے زیر اہتمام ثقافتی اور گھریلو سامان کی نمائشی میلے کا انعقاد کیا گیا جس میں شمالی وزیرستان کی بے سہارا اور آپریشن ضرب عضب سے متاثرہ خواتین کی ہاتھوں سے بنائی گئی گھریلو اشیاء رکھی گئی تھی جسے دیکھنے اور خریداری کیلئے بنوں اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے لوگ کثیر تعداد میں آتے رہے اور اس میں خوب دلچسپی لی پراجیکٹ منیجر سیف الرحمن درانی نے میڈیا کو بتا یا کہ ہم نے یو این ایچ سی آر کے تعاون سے فاٹا میں ہنر مندے گتے کے نام سے دستکاری سنٹرز قائم کئے ہیں جس میں قبائلی خواتین کو ہنر سیکھایا جا تا ہے اور اب تک پورے فاٹا میں تین ہزار جبکہ شمالی وزیرستان عیدک کے مقام پر دستکاری سنٹر میں سات سو سے زائد خواتین کو ہنر سیکھایا اُنہوں نے کہا کہ پورے فاٹا میں مخدوش صورتحال کے باعث خواتین اپنی علاقوں سے نقل مکانی کرکے ان کی گھریلو زندگی بری طرح متاثر ہوئی ایسے دستکاری سنٹرز کے قیام کا مقصد فاٹا کے ان خواتین کو ہنر سیکھا کر اپنی پیرو ں پر کھڑا کرنا ہے جوآگے جا کر اپنی ہی ہاتھوں سے گھر بیٹھے گھریلو اشیاء سمیت روز مرہ زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء تیار کرکے با عزت طریقے سے روز گار کما سکیں اس موقع پر نمائش میں شریک کاریگر خواتین کا کہنا تھا کہ اس دور میں جب ہمارا کوئی ذریعہ معاش نہیں تھا تب ہمیں اپنے بچوں کا پیٹ پالنے میں مشکلات پیش آ رہی تھی اب اس تنظیم کے ذریعے سے مختلف اشیاء کے بنانے کا ہنر سیکھا جس سے اب ہم اپنے مردوں کیساتھ گھر کے اخراجات میں ہاتھ بٹھا سکتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ ہماری ہاتھوں سے بنائی گئی اشیاء پاکستان اور چند بیرون ممالک میں منفردحیثیت رکھتے ہیں اور انتہائی کم قیمت میں مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہے جس کی وجہ لوگ پسند کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :