انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاک افواج کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہی:ملک محمد رفیق رجوانہ

جمعرات 18 مئی 2017 22:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2017ء) گورنر پنجاب نے ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط اور آہنی ہاتھوں میں ہے جو ملکی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ دنیا کے امن کو یقینی بنانے کے لیے عملی طور پر کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاک افواج کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے جو ہماری آنے والی نسلوں کی حفاظت کی ضمانت ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے رائل کالج آف ڈیفنس کے 21رکنی وفد سے گفتگو کے دوران کیاجنہوں نے گورنر ہائوس لاہور میں اُن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ احسن اقبال بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ُدنیا کے زمینی حقائق اب تبدیل ہو چکے ہیں ،جنگ کبھی بھی کسی مسئلے کا حل تھی اور نہ ہو گی، ہم دہشت گردی سمیت تمام اہم عالمی مسئلوں کو نیک نیتی اور باہمی سوچ و فکر کے ساتھ حل کر نے کے خواہاں ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے گزشتہ دنوں ورلڈ فورم میں دنیا کے سربراہان اور لیڈروں سے مخاطب ہو کر اس بات کا دوبارہ اعادہ کیا - ہے کہ -’’ سرحدی کشیدگی ختم نہ ہوئی تو ترقی خواب بن جائے گی ‘‘ اس لیے علاقائی تعاون سے خطے میں امن آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کشیدگی کم ہوگی اور باہمی تعاون سے ترقی ، خوشحالی اور مثبت سوچ کا نیا سفر شروع ہوگااور خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی اس سوچ کو تقویت دینا ہوگی۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ سی پیک موجودہ حکومت کے معاشی وژن کا عکاس ہے اور روس سمیت دیگر ملکوں کی اس میں شمولیت درحقیقت تجارتی سرمایہ کاری کی کامیابی ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کرنے کی سوچ رکھنے والا بھارت آج خود سب سے الگ تھلگ ہو گیا ہے۔اب بھی وقت ہے کہ وہ مثبت سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطے کے عوام کی خوشحالی کے لیے جارحانہ عزائم ترک کر دے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں وہی حکمرانی کر سکتاہے جو معاشی و اقتصادی طور پر مضبوط ہے اور اس وژن کے تحت موجودہ قیادت پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے وفد کے شرکاء کی طرف سے اہم قومی امور پر اٹھائے جانے والے سوالات کے تفصیل سے جوابات بھی دیئے، گورنر پنجاب نے کہا کسی بھی سسٹم کی کامیابی اُس کے تسلسل میں پنہاں ہے اور جس طرح جمہوری حکومتیں اپنی میعاد پوری کررہی ہیں اس سے جمہوریت مزیدپھلے پھولے گی اور قومی معاملات پر مشاورت کے عمل میں عام آدمی کی شمولیت یقینی ہو گی۔

متعلقہ عنوان :