جنوبی وزیرستان ایجنسی سے عارضی طور پرنقل مکانی کرنیوالے قبائل کی واپسی کا عمل مکمل ہوگیا،اقبال جھگڑا

ایک لاکھ 40ہزار خاندانوں کی نقل مکانی آسان کام تھا نہ واپسی سہل عمل ،تاہم عسکری اورسول ادارے اس امتحان میں کامیابی سے ہمکنار ہوئے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے قبائلی عوام کی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں،جنہیں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے یاد رکھاجائیگا،گورنرخیبرپختونخوا

جمعرات 18 مئی 2017 21:05

جنوبی وزیرستان ایجنسی سے عارضی طور پرنقل مکانی کرنیوالے قبائل کی واپسی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2017ء) گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ جنوبی وزیرستان ایجنسی سے عارضی طور پرنقل مکانی کرنے والے قبائل کی واپسی کا عمل مکمل ہوگیاہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ چند سال پہلے جب اس آزمائش کاسامنا ہواتھا تو آج کایہ دن دیکھنا ایک خواب کی مانند تھا لیکن الحمداللہ جامع حکمت عملی، مسلسل اور بتدریج کوششوں کی بدولت یہ سب کچھ ممکن ہوگیا۔

گورنرنے کہاکہ تقریباً ایک لاکھ چالیس ہزار خاندانوں کی نقل مکانی کوئی آسان کام نہیں تھا اور نہ ہی ان کی واپسی کوئی سہل عمل تھا تاہم تمام عسکری اورسول ادارے اس امتحان میں کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے قبائلی عوام کی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

قبائلی عوام نے ملک کی حفاظت کی خاطر اپنے گھر بار چھوڑے جس پر پوری قوم کوفخر ہے اور قبائلی عوام کی اس قربانی کوہمیشہ انتہائی قدر کی نگاہ سے یاد رکھاجائے گا۔

وہ جمعرات کے روز جنوبی وزیرستان ایجنسی کے ایک روزہ دورہ کے موقع پرجنوبی وزیرستان ایجنسی کے ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی مکمل ہونے کے سلسلے میں منعقدہ محسود قبائل کے نمائندہ جرگے سے خطاب کررہے تھے۔ میجرجنرل نعمان ذکریا ، جی او سی ہیڈکوارٹرز 9ڈویژن، سینیٹرمولانا صالح شاہ قریشی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹافدا محمد وزیر، پولیٹیکل ایجنٹ ظفرالاسلام اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔

گورنرنے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے علاوہ حکومت نے فاٹا کی عوام کیلئے کثیرالمقاصد پیکجز دیے ہیں اور اس ضمن میں جنوبی وزیرستان میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے جس میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، زراعت کی بحالی، تعلیم اور صحت کیلئے خصوصی اقدامات شامل ہیں اور یقین دلایاکہ ان منصوبوں کی تکمیل سے علاقے کی تقدیر بدلے گی۔

انہوں نے کہاکہ امن ہوگاتو قبائلی علاقہ جات ترقی کی راہ پرگامزن ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے تمام قبائل کو ملک کے ترقیافتہ علاقوں کے مساوی سطح پرلانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ سپاسنامے میں کئے گئے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے گورنرنے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دور افتادہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی تعمیر 50 کروڑروپے مالیت کے خصوصی پیکج کا اعلان کیا اور کہاکہ CLCP پروگرام کے تحت چار لاکھ اور اکسٹھ ہزار روپے تباہ شدہ مکانات کے متاثرین کو معاوضہ دیاجارہاہے۔

گورنرنے خاصہ داروں کی تنخواہیں DDO کے طریقہ کار پر نکالنے کی رعائت کو 2018 تک بڑھانے کابھی اعلان کیا۔ گورنرنے سراروغہ میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے قیام اور سمال ڈیمز کے سلسلے متعلقہ محکموں کو ہدایت کہ اس سلسلے میں فیزیبلیٹی رپورٹ تیار کرکے پیش کی جائے۔ قبل ازیں ایجنسی پہنچنے پر قبائلی زعما ء نے گورنرخیبرپختونخوا کاپرتپاک استقبال کیا۔

متعلقہ عنوان :