13 مئی کو گوادر میں سندھی مزدوروں کے قتل کا بھٹو دشمنی یا سندھ دشمنی سے کوئی تعلق نہیں،سینیٹر میر حاصل بزنجو

تاریخ گواہ ہے بلوچ اور سندھی صدیوں سے ایک دوسرے کے ہمدرد اور دوست ہیں، بھٹو حکومت کے خاتمے کے وقت بلوچ لیڈرشپ جیل میں تھی بھٹو کی پھانسی کی بلوچ لیڈروں نے شدید مخالفت کی تھی، وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کا حیدرآباد پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیال

جمعرات 18 مئی 2017 22:06

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2017ء) وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ اور نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ 13 مئی کو گوادر میں سندھی مزدوروں کے قتل کا بھٹو دشمنی یا سندھ دشمنی سے کوئی تعلق نہیں، تاریخ گواہ ہے کہ بلوچ اور سندھی صدیوں سے ایک دوسرے کے ہمدرد اور دوست ہیں، بھٹو حکومت کے خاتمے کے وقت بلوچ لیڈرشپ جیل میں تھی اور بھٹو کی پھانسی کی بلوچ لیڈروں نے شدید مخالفت کی تھی۔

وہ حیدرآباد پریس کلب آمد پر میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیالات کر رہے تھے، اس موقع پر ن لیگ سندھ کے سینئر نائب صدر سید شاہ محمد شاہ، کھیل داس کوہستانی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میر حاصل بزنجو نے کہا کہ گوادر میں سندھی مزدوروں کے قتل پر حکومت سندھ اور یہاں کے عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں تمام قوموں نے قربانیاں دی ہیں، سیاسی پارٹیوں کے لوگوں کی بھی جانیں گئی ہیں، جو لوگ بلوچستان میں علیحدگی کا نعرہ لگا رہے ہیں دراصل وہی بھارتی ایجنٹ ہیں، بھارتی وزیراعظم مودی نے اپنے بیان میں صاف طور پر کہا تھا کہ مجھے بلوچستان کے لوگ پکار رہے ہیں، ان کے ایجنٹوں میں صرف بلوچستان کے لوگ ہی نہیں بلکہ سندھ کے بھارتی ایجنٹ بھی شامل ہیں۔