راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کا سالانہ اجلاس جموں میں منعقد کرانے کا اقدام باعث تشویش ہے، سید علی گیلانی

چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس کا میر واعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کو ان کی خدمات خراج عقیدت

جمعہ 19 مئی 2017 12:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی طرف سے اپنا سالانہ اجلاس جموں میں منعقد کرانے کی خبروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو فرقہ پرستوں کا اصل نشانہ جموں خطے کے مسلمان ہیں اور ان کی طرف سے یہاں سالانہ اجلاس منعقد کرانے کے پیچھے بھی ان کے خطرناک عزائم کارفرما نظر آتے ہیں۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندو انتہا پسندوں نے ہی1947 میں جموں خطے میں 5لاکھ کے لگ بھگ مسلمانوں کا خون بہانے کے علاوہ 15لاکھ کو یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور کیا تھا۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ آر ایس ایس جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے اور غیر ریاستی باشندوں کو خفیہ طریقے سے یہاں کی شہریت دیے جانے کا عمل اسی مکروہ سازش کا حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

حریت چیئرمین نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت بننے کے بعد ہندو انتہا پسندوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں اور جموں انکی سازشوں کا اڈہ بن گیا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی اطلاعات ہیں کہ جموں خطے میں ہندو انتہا پسندوں کو بڑے پیمانے پر ہتھیار تقسیم کئے جارہے ہیں اور انہیں ہتھیار چلانے کی تربیت بھی دی جارہی ہے لہذ ایسی صورتحال میں یہاں آر ایس ایس کے سالانہ اجلاس کا انعقاد کئی خدشات کو جنم دیتا ہے اور اس سے تشویش کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔

حریت چیئرمین نے کہا کہ حریت قیادت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور مقبوضہ وادی کشمیر کے مسلمان جموں خطے کے اپنے مسلمان بھائیوں کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ دریں اثنا سید علی گیلانی نے ممتاز آزادی پسند رہنمائوں میر واعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کو ان کی شہادت کی برسیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکے درجات کی بلندی کے لیے دُعا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کو خراج پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ جدوجہدِ آزادی کومقصد کے حصول تک ہر صورت میں جاری رکھا جائے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ میر واعظ خاندان کی اپنی ایک شاندار تاریخ ہے اور اس خاندان کے اسلاف نے جموں کشمیر میں قرآن وسنت کی تبلیغ کے سلسلے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیںجبکہ تعلیمی میدان میں بھی انہوں نے شاندار کام کیا ہے اور اسلامیہ ہائیر اسکینڈری اسکول اس کا ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

سید علی گیلانی نے خواجہ عبدالغنی لون کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جرائت مند انسان تھے اور مشکل حالات میں بھی حوصلہ نہیں ہارتے تھے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ انکے خواجہ عبدالغنی لون کے ساتھ سالہاسال تک قریبی مراسم رہے ہیں اور حریت کانفرنس کے فورم پر بھی ہم نے اکٹھے کام کیا ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم شہداء کے مشن کے ساتھ آخری وقت تک وفا نبھائیں جس کے لیے انہوں نے اپنی عزیز جانوں کی قربانی پیش کی ہے۔

متعلقہ عنوان :