برطانیہ میں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی اور صحافی برادری تمام تر سیاسی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر مسئلہ کشمیرکے سفیر بن کر کام کریں،صحافی راجہ شیراز کی برطانیہ میں بحیثیت صحافی مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرنے باریخدمات قابل تحسین ہیں

جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرکے امیر وممبرقانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کی صحافیوں سے بات چیت

جمعہ 19 مئی 2017 16:58

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرکے امیر وممبرقانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہاہے کہ برطانیہ میں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی اور صحافی برادری تمام تر سیاسی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر مسئلہ کشمیرکے سفیر بن کر کام کریں،صحافی راجہ شیراز کی برطانیہ میں بحیثیت صحافی مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرنے کے حوالے سے خدمات قابل تحسین ہیں ،برطانیہ میں آمدہ انتخابات میںایسے افراد کو منتخب کیاجائے جو مسئلہ کشمیرکی حمایت کریں،تمام کشمیری حق خودارادیت کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر متفق ہیں،مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے اور اس کو آگے بڑھانے میں فلسطینی صحافیوں کا قائدانہ کردار ہے ہم بھی چاہتے ہیں کہ کشمیری صحافی اور پاکستانی صحافی بھی اسی طرح کا قائدانہ کردار ادا کریں،ان خیالا ت کااظہاربرطانیہ سے آئے ہوئے معروف صحافی راجہ شیزار ، اسلام سے زاہد جھنگوی ،اور دیگر صحافیوںنے دفتر جماعت میں ملاقات کی اس موقع پرعبدالرشید ترابی نے گفتگوکرتے ہوئے کیا،اس موقع پربرطانیہ سے آئے ہوئے معروف صحافی راجہ شیراز نے کہاکہ ہمیںجو حکم عبدالرشید ترابی کریں گے اسی طرح برطانیہ میں اپنا کردارا دا کریںگے،اس سے قبل بھی کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کریں،پاکستان کے معروف صحافی زاہد جھنگوی نے تجویزدی کہ عبدالرشید ترابی پاکستان کے صحافیوںکو بلائیںاور ہمیںجو ذمہ داری دیںگے وہ ہم ادا کریں گے کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم میڈیا کے محاذ پر ان کی مدد کریں،پاکستان میں ورکنگ صحافی ہمیشہ مظلوم کشمیریوںکے شانہ بشانہ رہاہے،کشمیرکے لیے کام کرکے ہم خوشی محسوس کرتے ہیں،سینئر صحافیوںسے گفتگوکرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرکے عوام نے تاریخ رقم کررہے ہیں آٹھ لاکھ فوج کے سامنے سیناسپر ہیں،عملا بھارت کی فوج کوشکست دے دی ہے،اب اس تحریک کوکامیابی کی منزل تک لے جانا حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیرکی ذمہ داری ہے،وہ فیصلہ کن حکمت عملی بنائے اور اس کو لے کر نکلے ،اس وقت جتنی بڑی تحریک ہے اور جتنی قربانیاںپیش کی جارہی ہیںاتنا پاکستان کی سیاسی قیادت سے ردعمل سامنے آنا چاہیے تھا،اس میںکمی ہے،حکومت اگر کمزوری دیکھاتی ہے تو اپوزیشن کردار ادا کرتی ہے ، حکومت کو توجہ دلاتی ہے ،سراج الحق کے سوا کون بول رہاہے،پاکستان کے میڈیا کو جو کردار ادا کرناچاہیے وہ نہیں کررہاہے ،ہندوستان کے میڈیا کو دیکھیں کہ وہ کس طرح پروپیگنڈہ کررہاہے اور نریندرمودی ماہ اپنی تمام پارلیمانی پارٹیوں کے قائدین کومشاورت کے لیے بلواتے ہیں اور کشمیرپر مشاورت کرتے ہیں،انھوںنے کہاکہ پاکستان کے عوام اور صحافی کردار اداکرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء عبدالرشید ترابی نے کھنہ مرکز میں جمعہ کا خطبہ دیا اورکہاکہ قران وسنت کی تعلیمات پرعمل پیرا ہوکر اپنی دنیااورآخرت میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ماہ رمضان آرہاہے اس میں اپنے اللہ سے تعلق کو مضبوط کریں اللہ کو رضی کریں ۔