کراچی میں 14 لاکھ کم عمر اور کمسن لڑکے رکشے، موٹر سائیکل، کاریں اور منی بسوں سمیت دیگر گاڑیاں چلاتے ہیں‘ ٹریفک پولیس

جمعہ 19 مئی 2017 17:01

کراچی میں 14 لاکھ کم عمر اور کمسن لڑکے رکشے، موٹر سائیکل، کاریں اور منی ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2017ء) ٹریفک پولیس حکام نے کہا ہے کہ کراچی میں 14لاکھ کم عمر اورکمسن لڑکے رکشے ،موٹر سائیکل،کاریں اور منی بسوں سمیت دیگر گاڑیاں چلاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ٹریفک پولیس اہلکاروں کے مطابق 8سے 16سال کے تقریبا9لاکھ لڑکے رکشے چلاتے ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق ملک کے دوسرے شہروں اور قصبوںسے ہے گو کہ یہ لڑکے کراچی کی تمام سڑکوں اور راستوں سے واقف نہیں مگر معاشی بد حالی کی وجہ سے انہوںنے آمدنی کیلئے یہ طریقہ اپنایا ہے ،ْساڑھے چار لاکھ سے پانچ لاکھ تک کم عمر لڑکے موٹر سائکلیں، 40ہزار کے قریب منی بسیں لوڈنگ سوزوکیاں چلاتے ہیں ،ْرات گئے 30ہزار کے قریب کم عمر لڑکے واٹر ٹینکر اور ٹرک چلاتے ہیں اور چار لاکھ لڑکے اور لڑکیاں پرائیویٹ کاریں چلاتے ہیں جن کے خلاف اکثر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔

ٹریفک پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ معاشی بدحالی اور غربت کی وجہ سے کم عمری میں ڈرائیونگ کرنا اگرچہ خطرناک ہے مگر اخلاقی اور سماجی نکتے سے ان کا موقف وزنی ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :