خیبرپختونخوا حکومت نے ملاکنڈ، کوہستان،ہزارہ ڈویژن کے عوام کو جنگلات کی رائیلٹی دینے کی منظور ی دیدی

اجلاس میں سونامی بلین ٹریز پر گرما گرم بحث ، اراکین نے بلین ٹری منصوبے میں بدعنوانی کا الزام عائد کردیا صوبے کی تاریخ میں سونامی بلین ٹریز میں ریکارڈ کرپشن ہوئی جیسے بے نقاب کرینگے،اراکین اسمبلی کاایوان میں اظہارخیال

جمعہ 19 مئی 2017 19:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) خیبرپختونخوا حکومت نے ملاکنڈ، کوہستان،ہزارہ ڈویڑن کے عوام کو جنگلات کی رائیلٹی دینے کی منظور ی دیدی، صوبائی اسمبلی اجلاس میں سونامی بلین ٹریز پر گرما گرم بحث ہوئی۔ اراکین نے بلین ٹری منصوبے میں بدعنوانی کا الزام عائد کردیا۔ حکومتی اور حزب اختلاف کا معاملہ کمیٹی کے حوالے کرنے کی تائید۔

خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے ملاکنڈ، کوہستان،ہزارہ ڈویڑن کے عوام کو جنگلات کی رائیلٹی دینے کی منظور دیدی۔ متعلقہ علاقوں کے ایم پی ایزنے فیصلے پرحکومت کو خراج تحسین پیش کی۔ اجلاس میں سونامی بلین ٹریز منصوبہ سوالات کی زد میں رہا۔ وزیرماحولیات نے اراکین اسمبلی کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ 551673 ہیکٹررقبہ پر85کروڑ 30لاکھ سے زائدپودے لگائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پودوں پر 7137 میلن کا خرچہ ہوا ہے۔ دسمبر تک ایک ارب تک درخت لگانے کا ٹارگٹ پورا کیا جائے۔ جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد علی نے کہا کہ بالائی علاقوں میں بلین ٹریزکے پراجیکٹ میں بدعنوانیاں ہورہی ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے جعفرشاہ نے کہا کہ جہاز کے ذریعے گرایا گیا بیج ندی نالیوں میں بہہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں سونامی بلین ٹریز میں ریکارڈ کرپشن ہوئی جیسے بے نقاب کرینگے۔

صوبائی وزیرشاہ فرمان نے کہا کہ قومی نوعیت کا مسئلہ نہیں جس پر طویل بحث کی جائے۔ ڈپٹی سپیکر اسمبلی نے کہا کہ جنگل چٹکی بجاتے نہیں اگتا۔ شاید اگلی حکومت کے وقت میں اگ جائے۔ انہوں نے اراکین کو کچھ صبر کرنے کی تلقین کی ۔ حکومتی اورحزب اختلاف کے اراکین کی معاملہ کمیٹی کے حوالے کرنے کی تائید کی۔۔