پولیس کی اصل ترقی اے این پی کے دور میں ہوئی ،موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے دعوے قوم جان چکی ہے ، قتل اور ڈکیتی کے ملزموں کو وزیر اعلیٰ خود تھانے جا کر چھڑاتے ہیں،مشال شہید کا واقعہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے حسی کی زندہ مثال ہے

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کا جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 19 مئی 2017 21:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پولیس کی اصل ترقی اے این پی کے دور میں ہوئی اور صوبائی حکومت کی جانب سے پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے دعوے قوم جان چکی ہے ، قتل اور ڈکیتی کے ملزموں کو وزیر اعلیٰ خود تھانے جا کر چھڑاتے ہیں،مشال شہید کا واقعہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے حسی کی زندہ مثال ہے۔

وہ جمعہ کوپی کے 12بالو میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ، اس موقع پر مسلم لیگ ن سے اہم شخصیت ڈاکٹر افتخارنے ذکریا شاہ کی قیادت میں اپنے خاندان اور درجنوں ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو مبارکباد پیش کی اور انہیں سرخ ٹوپیاں پہنائیں، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے حوالے سے نواز شریف نے بہت بڑی گیم کھیلی ، فاٹا اصلاحات کا اعلان کر کے کریڈٹ بھی لیا اور اپنے اتحادیوں کے ذریعے اس کام کو ہونے سے روک بھی دیا، ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ 80فیصد عوام کے فیصلے کو صرف دو افراد کے کہنے پر رد نہیں کیا جا سکتا ، اے این پی پہلے بھی فاٹا انضمام کے حوالے سے قبائلی عوام کے ساتھ تھی اور مستقبل میں ان کی ہر جدوجہد میں ساتھ دے گی، انہوں نے کہا کہ جب بھی پختونوں کے حقوق کی بات آئی وزیر اعظم اپنے وعدوں سے مکر گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا پختون پاکستان کے شہری نہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کو اے این پی فوبیا ہو گیا ہے اور وہ ہر الزام اے این پی پر لگا دیتی ہے جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ اپنے پانچ سالہ دور میں عوامی نیشنل پارٹی نے تمام محکموں کے ساتھ ساتھ پولیس میں بھی اصلاحات کیں اور اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کر کے ان کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافہ کیا گیا میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ جن پولیس اہلکاروں نے قوم کو تحفظ دینے اور امن کے قیام کی خاطر اپنی جانوں کے نزرانے دیئے ہیں ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں ، ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائینگی۔

انہوں نے کہا کہ خزانہ لوٹنے والوں کو بھاگنے نہیں دینگے اور ان سے قوم کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا۔میاں افتخار حسین نے مشال واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ معاشرہ بے حس ہو چکا ہے اور اسلام میں صرف الزام کی بنیاد پر کسی کو قتل کی اجازت نہیں جرم ثابت بھی ہو جائے تو اس کیلئے قانون موجود ہے کوئی ہجوم قانون اپنے ہاتھ میں لے کر کسی کو قتل نہیں کر سکتا مشال کے قاتل کسی صورت نہیں بچنے چاہئیں اور انہیں عبرتناک سزا دی جائے۔

اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ مشال واقعے میں صوبائی حکومت جوڈیشل انکوائری سے کیوں ڈر رہی ہے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے صوبے کو معاشی بدحالی کی دہلیز پر لاکھڑا کیا ہے اور جتنے قرضے اس دور میں لئے گئے صوبے کی تاریخ میں ان کی مثال نہیں ملتی ، انہوں نے کہا کہ آئندہ آنے والی حکومت کو شدید دشواریوں کا سامنا ہوگا، خزانہ خالی کر دیا گیا ہے اور اب سرکاری ملازمین جی پی اور پنشن فنڈ سے قرض لے کر معاملات چلائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی پختونوں کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اور پارٹی میں اہم سیاسی شخصیات اور عوام کی جوق در جوق شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ موجودہ نام نہا تبدیلی سے بیزار ہیں اور آنے والے الیکشن میں وہ اے این پی کو منتخب کر کے اپنے ساتھ دھوکہ کرنے والوں کا احتساب کریں گے۔