ورلڈ بینک کے نمائندہ ویلئیم جان ژانگ کی سبی میں بلوچستان واٹر انٹی گریٹو ریسورس مینجمنٹ پروجیکٹ کا معائنہ،ایڈیشنل کمشنر مامون حمید اور ضلعی افسران سے ملاقات

جمعہ 19 مئی 2017 21:20

کوئٹہ۔19مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2017ء) ورلڈ بینک کے نمائندہ ویلئیم جان ژانگ کی سبی میں بلوچستان واٹر انٹی گریٹو ریسورس مینجمنٹ پروجیکٹ کا معائنہ،ایڈیشنل کمشنر مامون حمید اور ضلعی افسران سے ملاقات ،پروجیکٹ کی تفصیلی بریفنگ پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالحمید مینگل نے دی،پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد ضلع سبی کی15ہزار سے زائد کسانوں کی معاشی ترقی ہوگی،ناڑی ہیڈورکس سے ضائع ہونے والا سیلابی پانی 90فیصد بچایا جائے گا،ماہرین زراعت و حیوانات و جنگلات اورواٹر ریسورسز کی بریفنگ، تفصیلات کے مطابق بلوچستان واٹرانٹی گریٹو ریسورس مینجمنٹ پروجیکٹ کے سلسلے میں ضلع سبی میں پانی کے وسائل کو ضائع ہونے سے بچانے،لائیواسٹاک کی ترقی ،قدرتی چراگاہوں کو فعال بنانے ،واٹرشیڈزاور نئے واٹر کورسز کی تعمیر کے حوالے سے ورلڈ بینک کے نمائندہ ویلئیم جان ژانگ کا ایک روزہ دورہ سبی،دورہ کے دوران ویلئیم جان ژانگ نے ایڈیشنل کمشنر سبی مامون حمید سمیت ضلعی آفیسران کے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالحمید مینگل نے پروجیکٹ کی تکمیل اور افادیت کے حوالے سے تفصیلاً بریفنگ دی،جبکہ ناڑی ہیڈورکس کا معائنہ بھی کیا جہاں پر ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالکبیر کاکڑ نے نمائندہ ویلئیم جان ژانگ کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کے ورلڈ بینک کی دی ہوئی خطیر رقم کی لاگت سے ناڑی ہیڈ ورکس پر پانی کو اسٹور کرنے کے علاوہ سیلابی پانی جو کہ پہلے 50فیصد سے زیادہ سیلابی ریلوں کی نظر ہو کر ضائع ہوجاتا تھا اسے 90فیصد بچایا جائے گا اس کے علاوہ 146کلو میٹر پر محیط مختلف علاقوں میں نئے واٹر کورسز اور واٹر چینلز بھی تعمیر کیئے جائیں گے جس سے سبی میں زراعت کے شعبہ کو فروغ ملے گا جبکہ نچلی سطح پر 15سے زائد کسان گھرانے اس پروجیکٹ سے مستفیدہوں گے اور پانی کے وسائل کو بروئے کار لاکر زراعت و لائیواسٹاک کے شعبہ میںخاطر خواہ مثبت ترقی دیکھنے کو ملے گی جبکہ جنگلی حیات اور جنگلات کے تحفظ کے لیے واٹر شیڈز بنائے جائیں گے انہوں نے بتایا کہ مذکورہ منصوبے میں کمیونٹی کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ بھی شامل ہے جو محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ساتھ کوارڈی نیشن کرکے پانی کے ریسورسز میں اضافہ کرنا ہو گا تاکہ عوام کو صحت عامہ کے اصولوں کے مطابق پانی میسر ہو سکے،اس موقع پر ماہرین زراعت و حیوانات و جنگلات اور واٹر ریسورسز جاوید احمد شیخ اور شہزاد شرجیل نے منصوبے کو سراہاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان ورلڈ بینک کے اشتراک سی22ارب روپے کی خطیر رقم کی لاگت سے مذکورہ منصوبے کا آغاز کردیاگیا ہے جس سے صوبے کے 12اضلاع مستفید ہوں گے جس کے تحت صوبے کے ان 12اضلاع میں زراعت ،لائیواسٹاک ،جنگلات اور جنگلی حیات سمیت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں معاونت ملے گی جبکہ ناڑی ہیڈ ورکس میں پانی کو اسٹور کرنے کے بعد واٹر کورسز کی تعمیر سے علاقے میں معاشی انقلاب برپاء ہوگا جس سے سبی اورکچھی کے عوام براہ راست مستفید ہوں گے،اس موقع پر ورلٖڈ بینک کے نمائندہ ویلئیم جان ژانگ نے مذکورہ منصوبے کو سراہا اور نچلی سطح پر کمیونٹی اور زمینداروں کے اشتراک کو یقینی بنانے پر زور دیا،تاکہ نچلی سطح پر کسان اور کمیونٹی اس منصوبے سے براہ راست استفادہ حاصل کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :