کراچی سے پشاور تک مین لائن پر سی پیک کے تحت ایک ہزار ارب روپوں کی سرمایہ کاری خوش آئند ہے ، پاکستان ریلویز ملک بھر میں چھوٹے اور بڑے شہروں کے درمیان برانچ لائنوں پر چلنے والی اپنی ٹرینوں کو نظرانداز نہیں کر سکتا، ہمیں ان کی حالت کو بہتر بناتے ہوئے اپنے مسافروں کو زیادہ محفوظ، باکفایت اور تیز رفتار سفر کی سہولتیں فراہم کرنی ہیں

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں کو بہتر بنانے کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

جمعہ 19 مئی 2017 23:37

کراچی سے پشاور تک مین لائن پر سی پیک کے تحت ایک ہزار ارب روپوں کی سرمایہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کراچی سے پشاور تک مین لائن پر سی پیک کے تحت ایک ہزار ارب روپوں کی سرمایہ کاری خوش آئند ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ریلویز ملک بھر میں چھوٹے اور بڑے شہروں کے درمیان برانچ لائنوں پر چلنے والی اپنی ٹرینوں کو نظرانداز نہیں کر سکتا، ہمیں ان کی حالت کو بہتر بناتے ہوئے اپنے مسافروں کو زیادہ محفوظ، باکفایت اور تیز رفتار سفر کی سہولتیں فراہم کرنی ہیں۔

وہ گذشتہ روز برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمید رازی نے ملت ایکسپریس، بہاوالدین زکریا ایکسپریس، سندل ایکسپریس، لاثانی ایکسپریس، فیض احمد فیض ایکسپریس، اٹک پسنجر، راولپنڈی پسنجر، جند پسنجر، بدین ایکسپریس، چمن پسنجر، چناب ایکسپریس اورملکوال سے پنڈ دادن خان چلنے والی شٹل ایکسپریس سمیت دیگر ٹرینوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان ریلویز نے برانچ لائنوں پر اپنے مسافروں کو سہولت دینے کے لئے کرایوں میں حال ہی میں دس فیصد رعایت دی ہے۔ وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمید رازی، چیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ وقار احمد شاہد اور چیف انجینئر اوپن لائن بشارت وحید کو ذمہ داریاں دیں کہ وہ مختلف ٹرینوں کے سفر کے وقت کو کم کرنے اور ٹریک کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس سفارشات پندرہ روز کے اندر دیں۔

انہوں نے ملکوال سے پنڈ دادن خان کے درمیان شٹل سروس میں بوگیوں کی تعداد تین سے پانچ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ریلویز حکام سیالکوٹ کے تاجروں اور صنعتکاروں کو لاہور اور کراچی تک سامان کی ترسیل کی سہولت فراہم کرنے کے لئے بھی تجاویز دیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریلوے حکام اس امر پربھی غور کریں کہ جن سیکشنوں میں بغیر ٹکٹ مسافروں کی وجہ سے ریلوے کو خسارے کا سامنا ہے وہاں کن اقدامات کے ذریعے ٹکٹ چوری پر قابو پاتے ہوئے ریلوے کے خسارے کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے ایک قومی ادارہ ہے اور اس کی بحالی اور ترقی میں قوم کی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ثابت ہو گی۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلویز محمدجاوید انور، ممبر فنانس غلام مصطفی، ایڈیشنل جنرل منیجر انفراسٹرکچر ہمایوں رشید، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمید رازی، ایڈیشنل جنرل منیجرمکینیکل انصر باللہ،فنانشل ایڈوائزراینڈ چیف اکاؤنٹس آفیسر ڈاکٹر محمد سعید، چیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ وقار احمد شاہد، چیف کمرشل منیجر نوید مبشر سمیت ریلوے کے دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔