ایف بی آئی کی تفتیش امریکہ کو نقصان پہنچا رہی ہی: ٹرمپ

انتخابی مہم کے دوران روس کے ساتھ کسی بھی طرح کی ملی بھگت نہیں کی،میرا مواخذہ کرنے کی باتیں مضحکہ خیز ہیں، نیوز کانفرنس سے خطا ب

جمعہ 19 مئی 2017 22:27

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپنے کہا ہے کہ ان کے انتخاب میں روس کے اثرانداز ہونے سے متعلق تفتیش کے لیے خصوصی قونصل کی تقرری کے فیصلے سے امریکہ کو بہت بڑی زک پہنچ رہی ہے۔واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے انھوں نے ایک بار پھر اپنا دفاع کیا اور انتخابی مہم کے دوران روس کے ساتھ کسی بھی طرح کی ملی بھگت سے انکار کیا۔

ان کا کہنا تھا: 'یہ پورا معاملہ محض نشانہ بنانے کے لیے ہے جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنا۔ ‘واضح رہے کہ اس معاملے کی تفتیش کے لیے ایف بی آئی کے سابق سربراہ رابرٹ مولیر کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ تقریبا سبھی جماعتوں کے سیاسی رہنماؤں نے ان کی تقرری کا خیر مقدم کیا ہے۔گذشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی کو برطرف کر دیا تھا جس کے بعد سے اس معاملے کی خصوصی تفتیش کے لیے انتظامیہ پر زبردست دباؤ تھا۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے اس بات کی تردید کی تھی کہ انھوں نے جیمز کومی کو برطرف کر کے اس معاملے کی تفتیش پر اثرا انداز ہونے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا: 'ڈائریکٹر کومی بیشتر افراد میں کافی غیر مقبول تھے۔ جب میں نے فیصلہ کیا تو حقیقت میں یہ سوچا کہ یہ فیصلہ دونوں جماعتوں کی جانب سے ہوگا کیونکہ آپ کو صرف رپبلکنز ہی نہیں بلکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے لوگوں کو بھی دیکھنا ہوگا، وہ سب ڈائریکٹر کومی کے بارے میں بری بھلی باتیں کر رہے تھے۔

' ٹر مپ نے کہا کہ میرا مواخذہ کرنے کی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔ امریکی صدر نے میڈیا سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ جو برتاؤ میرے ساتھ کیا جا رہا ہے امریکی تاریخ میں کسی سیاست دان کے ساتھ نہیں کیا گیا۔ روس سے روابط سے متعلق تفتیش کے لیے خصوصی کاؤنسل کی تقرری کے فیصلے سے وائٹ ہاؤس کے بھی بہت سے افسران بھی حیرت زدہ تھے کیونکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اس پر فیصلہ کرنے کے بعد صرف ٹرمپ کو ہی آگاہ کیا تھا۔

امریکہ کے خفیہ اداروں کا ماننا ہے کہ روس نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کو کامیابی دلوانے کے لیے اثرا انداز ہونے کی کوشش کی۔نائب اٹارنی جنرل روزیزسٹیئن راڈ نے مولیر کی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عوامی دلچسپی اور مفاد کے پیش نظر وہ اس معاملے کی تفتیش ایسے شخص کی نگرانی میں چاہتے ہیں جو آزادانہ طور پر اپنے دائر اختیار کا استعمال کر سکے۔اپنی تقرری کے بعد رابرٹ مولیر نے ایک بیان میں کہا: 'میں یہ ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق اسے بخوبی نبھانے کی کوشش کروں گا۔