کلبھوشن یادیو کی سزا روکنے کیخلاف ایمنسٹی انٹرنیشنل کا عالمی عدالت میں فریق بننے کا فیصلہ

یو این او تنظیم نے عالمی عدالت سے رجوع کرنے کے لئے باقاعدہ خط ارسال کر دیا عالمی عدالت نے عافیہ صدیقی اور افضل گورو کو انصاف کیوں نہیں دیا ، عدالت کا فوجی کارروائی میں مداخلت غیر آئینی ہے ،ایمنسٹی انٹرنیشنل

جمعہ 19 مئی 2017 22:35

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) یو این او کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی عدالت ِ انصاف میں بھارتی خفیہ جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا روکنے پر فریق بننے کا فیصلہ کرلیا۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت ِ انصاف نے اِ س سے قبل بھارت میں اجمل قصاب جس کو بھارتی عدالت نے خود اقرار کیا کہ بے گناہ پھانسی دی گئی ہے جبکہ حریت رہنما افضل گورو سمیت امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کو عالمی عدالت ِ انصاف نے انصاف کیوں نہیں دیا جنوبی ایشیاء میں مسئلہ کشمیر جو سب سے بڑا ایشو ہے عالمی عدالت ِ انصاف نے بجائے مسئلہ کشمیر کا کیس لڑنے کے حاضر سروس کرنل کلبھوشن یادیو جِس نے میڈیا کے سامنے خود اپنے گناہ قبول کئے وہاں وہ پاکستان کی مظلوم عوام کے قتل میں ملوث ہے ایسی صورت میں جہاں عالمی عدالت ِ انصاف کا کلبھوشن یادیو کی پھانسی کو چالیس دِن تک روکنا سمجھ سے بالاترہے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اِس بارے فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے اور آئندہ چند روز میں عالمی عدالت ِ انصاف سے باقاعدہ رجوع کرنے کے بعد اپنا وکیل پیش کریں گے جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی عدالت ِ انصاف سے رجوع کرنے کیلئے باقاعدہ مکتو ب ارسال کردیا جبکہ رولز اور لاء کے مطابق کلبھوشن یادیو کا پاکستان فوج نے گرفتا ر کرکے فوجی عدالت نے سزائے موت دی ہے جبکہ اُس کا فیصلہ بھی پاکستان فوج کے قانون کے مطابق ہونی چاہئے ، عالمی عدالت ِ انصاف کا فوجی کارروائی میں مداخلت غیر آئینی ہے جِسکی شدید مذمت بھی کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :