خضدار،کالعدم تنظیم کے فراری کمانڈر عمربلوچ کی قیادت میں تین کمانڈروں سمیت 26فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے

پاکستان مضبوط ہاتھوں میںہے،آرمی و ایف سی سمیت دیگر سیکورٹی اداروں کی طرح ہم بغیر وردی کے پاکستان کے محافظ ہیں رہنماء مسلم لیگ (ن) سینیٹر میر نعمت اللہ خان زہری کا تقریب سے خطاب

جمعہ 19 مئی 2017 22:10

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) کالعدم تنظیم کے فراری کمانڈر عمربلوچ کی قیادت میں تین کمانڈروں سمیت 26فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے ،یف سی قلات اسکائوٹس خضدار میں تقریب منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ،مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سینیٹر میر نعمت اللہ خان زہری نے کہاکہ پاکستان مضبوط ہاتھوں میںہے آج آرمی و ایف سی سمیت دیگر سیکورٹی اداروں کی طرح ہم بغیر وردی کے پاکستان کے محافظ اور اس پر اپنی جان نچھاور کرنے والے ہیں۔

پڑوسی ملک انڈیا پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور اسے ترقی سے روکنے کا خواب چھوڑ دے ۔یہ وطن عزیز ناقابل تسخیر اور قیامت تک قائم و دائم رہنے والا ملک ہے۔ وہ جمعہ کو تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ ہوئی ۔ تقریب کے مہمان خصوصی مسلم لیگ(ن) کے رہنماء و سینیٹر میر نعمت اللہ خان زہری تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کمانڈنٹ قلات اسکائوٹس کرنل رضوان افضل ملک سمیت سول و عسکری آفیسران موجود تھے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سینیٹر میر نعمت اللہ خان زہری نے کہاکہ پاکستان مضبوط ہاتھوں میںہے آج آرمی و ایف سی سمیت دیگر سیکورٹی اداروں کی طرح ہم بغیر وردی کے پاکستان کے محافظ اور اس پر اپنی جان نچھاور کرنے والے ہیں۔ پڑوسی ملک انڈیا پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور اسے ترقی سے روکنے کا خواب چھوڑ دے ۔یہ وطن عزیز ناقابل تسخیر اور قیامت تک قائم و دائم رہنے والا ملک ہے ، تقریب میں شہری ایکشن کمیٹی کے رکن مولانا عنایت اللہ رودینی ، بی این پی کے حیدر زمان بلوچ آغاسمیع شاہ ، جماعت اسلامی خضدار کے امیر مولانا محمد اسلم گزگی ، انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل ،ٹرانسپورٹر رہنماء بابو محمد یوسف و دیگربھی موجود تھے ۔

اس موقع پر ہتھیار ڈالے والوں کو سینٹر میر نعمت اللہ خان زہری اور کمانڈنٹ قلات اسکائوٹس کرنل رضوان افضل ملک نے قومی پرچم پہنائے اور انہیں نقد رقم بھی دی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرمیر نعمت اللہ خان زہری نے کہاکہ پاکستان پوری دنیاء میں ناقابل تسخیر ملک بن چکا ہے اور انشاء اللہ پاکستان ہر لحاظ سے ترقی کی جانب گامزن ہے ، سی پیک کاجو منصوبہ تخلیق کیا گیا ہے وہ یہاں معاشی ترقی انقلابی قدم ثابت ہوگا، یہی وہ ترقی ہے جو بھارت سمیت دیگر پڑوسی ممالک کے لئے پریشانی کا باعث بن رہی ہے تاہم وہ اپنی سازشوں اور مداخلت سے پاکستان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے ہیں پاکستان ترقی کی جانب بڑھے گا، جو نوجوان ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں ہم انہیں خوش آمدید کہتے انہوںنے اپنے لئے ایک اچھاراستہ چنا اب ان کی اچھی زندگی کی شروعات یہی سے ہونگی ۔

کمانڈنٹ قلات اسکائوٹس کرنل رضوان افضل ملک نے کہاکہ نوجوانوں کو ورغلایاگیا تھا اور انہیں ان کی پُرسکون زندگی سے دور کردیا گیا تھا ، تاہم اب آہستہ آہستہ نوجوانوں کو سمجھ آرہاہے کہ ان کے لئے اچھی زندگی گزارنا اور ایک اچھا شہری بننا ہی بہتر ہے یہی وجہ ہے کہ وہ قومی دھارے میں آرہے ہیں اور محب وطن بن کر اچھی زندگی گزارنا چاہتے ہیں ۔

باقی ماندہ نوجوانوں کو بھی کہتے ہیںکہ وہ قومی دھارے میں شامل ہو کر اچھی زندگی کی شروعات کریں جنہیں ہم خوش آمدید کہیں گے ۔ پاکستان نے ترقی کے سفر کا آغاز کردیا ہے اور انشاء اللہ یہ ترقی دیر پااور ہمیشہ قائم و دائم رہنے والی ہوگی ۔ دشمن پاکستان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا ہے بلوچستان کے لوگ محب وطن ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کا ملک اور ان کا صوبہ ترقی کرے ۔

پاک چین اقتصادی راہداری ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے اس کا فائدہ سب سے زیادہ بلوچستان کے عوام کو ملے گا یہاں سڑکیں بن رہی ہیں اقتصادی زونز کا قیام عمل میں لایا جارہاہے ترقی کے حوالے سے وطن عزیز کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ۔ہتھیار ڈالنے والے عمربلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انہیں بھکایا گیاتھا جس راستے کوہم نے چنا تھا اس میں تباہی تھی چنانچہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہم قومی دھارے میں شامل ہو کر اچھی زندگی گزارنے کا آغاز اور ہم محب وطن بن کر ایک عام شہری کی طرح زندگی گزارنا چاہتے ہیں ،جو دوسرے نوجوان پہاڑوں پر ہیں انہیں بھی کہتے ہیں کہ وہ جنگ و جدال کا راستہ ترک کر کے قومی دھارے میں شامل ہوجائیں ۔

ہتھیار ڈالنے والوں میں ضلع خضدار کے خالد حمید عرف قربان ،محمد حسین عرف دل جان ،محمد اقبال ،محمد جان ،حضور بخش ،صوالی ،محمد عمر ،میار ،ضلع قلات سے عبدالرزاق عرف شہزاد ،مہیم خان عرف بابو ،صوالی عرف کریم بخش ،محمد دین عرف کرم خان ،علی اکبر عرف علی جان ضلع واشک سے خدائے داد ،امیر بخش ،محمد یعقوب ،سیراج ،مہراللہ ،محمد عمر اور ضلع آواران سے شمیم نصیر ،تمکین احمد عرف کیا ،عبدالحفیظ عرف داود ،کریم جان عرف لقمان ،عطاء محمد عرف شاہ دوست ،عبدالحق و دیگر شامل ہیں قبل ازیں ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کی پر امن بلوچستان پالیسی کے تحت مالی مدد بھی کی گئی ۔