شہر میں ترقیاتی کام ان کو کرانا چاہیے تھا جو اشاروں سے شہر بند کرادیتے ہیں۔جو کہتے تھے منزل نہیں قائد چاہیے، صدر پیپلز پارٹی سندھ نثار کھوڑو

کلبھوشن کے مسئلے پر کمزور موقف کی وجہ سے پاکستان کا کیس کمزور ہوا،نواز شریف جدہ بھاگ گئے اورعمران خان نے آمر کا استقبال کیا تھا کراچی کے لوگو ں کو تقسیم کرنے والوں کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔کراچی میں امن قائم ہوچکا نفرت کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے دھرتی میں عزت کے ساتھ رہنا کا طریقہ بھٹو نے سکھایا ہے،بھٹو پھانسی چڑھ گیا لیکن گھٹنے نہیں ٹیکے، کشمیر کالونی میں خواتین کے جلسے سے خطاب

جمعہ 19 مئی 2017 22:17

شہر میں ترقیاتی کام ان کو کرانا چاہیے تھا جو اشاروں سے شہر بند کرادیتے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ شہر میں ترقیاتی کام ان کو کرانا چاہیے تھا جو اشاروں سے شہر بند کرادیتے ہیں۔جو کہتے تھے منزل نہیں قائد چاہیے،دھرتی میں عزت کے ساتھ رہنا کا طریقہ بھٹو نے سکھایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے زیراہتمام کشمیر کالونی میں خواتین کا جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکر یٹری وقار مہدی ، راشد حسین ربانی،حبیب الدین جنیدی، صوبائی وزیرناصر حسین شاہ ,ڈپٹی اسپیکر شہلارضا,سینٹر سعید غنی ،اقبال ساند ،ایم این اے شاہدہ رحمانی سمیت دیگررہنماں نے بھی خطاب کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ خواتین کا ہمارے ساتھ ہونے کا مطلب کہ دعائیں ہمارے ساتھ ہیں اور جیت ہماری ہوگی۔

(جاری ہے)

سعید غنی کو پارٹی نے پی ایس 114 سے امیدوار نامزد کیا ہے۔

سعید غنی کے والد مزدور رہنما عثمان غنی کو شہید کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل آج کے نہیں ہیں۔شہر میں ترقیاتی کام ان کو کرانا چاہئے تھے جو اشاروں سے شہر بند کرادیتے ہیں۔جوایک اشارے میں گولی مارنے والے حکمران کے ساتھ رہے ہیں،جو کہتے تھے منزل نہیں قائد چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ دھرتی میں عزت کے ساتھ رہنا کا طریقہ بھٹو نے سکھایا ہے ،بھٹو پھانسی چڑھ گیا لیکن گھٹنے نہیں ٹیکے،ضیا الحق کے پیٹھو اس وقت بھی عوام کے دشمن تھے آج بھی ہیں۔

بے نظیر بھٹو نے لوگوں کو ملازمتیں دی تھیں،یہاں غربت ہے خواتین کے لئے انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا،اگلی بار حکومت آئی تو بے نظیرانکم سپورٹ کو 25 سو روپے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی اور لوڈشیڈنگ بڑھائی ہے۔کلبھوشن کے مسئلے پر کمزور موقف کی وجہ سے پاکستان کا کیس کمزور ہوا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ نواز شریف جدہ بھاگ گئے اورعمران خان نے آمر کا استقبال کیا تھا۔

ہم بھاگتے نہیں ملک واپس آتے ہیں لیکن سرنگوں نہیں ہوتے ہیں۔عوام کا ساتھ دینے اور انکا حوصلہ بڑھانے کے لئے ہم آگے بڑھتے ہیں۔شہلا رضا نے کہا کہ مرد حضرات خواتین کو اپنے مطلب کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لئے مجبور کرتے ہیں۔خواتین دل سے کسی اور کو ووٹ دینا چاہتی ہیں۔جب عورت مضبوط ہوگی تو وہ اپنے حق کو آزادی سے استعمال کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے زبان مذہب اور فرقوں کی تقسیم کو ختم کردیا ہے۔

کراچی کے لوگو ں کو تقسیم کرنے والوں کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔کراچی میں امن قائم ہوچکا نفرت کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ڈرا کر جلسوں میں لیجایا جاتا تھا زبرستی ووٹ ڈلوایا جاتا تھا اب وہ خوف ختم ہوچکا ہے۔کراچی کے نام پر تین سو ارب روپے سے عیاشیاں کی گئی۔بلاول بھٹو زرادری کا نام کسی آف شور کمپنی میں نہیں ہے۔ ساڑھے گیارہ سال آصف علی زرداری جیل میں رہے لیکن ان پر کچھ ثابت نہیں ہوا باعزت بری ہوئے۔

جو دکانیں زبردستی بند کرائے گا اس کا حشر وہی ہوگا جنکا پچھلے ہفتے ہوا ہے ۔ہم نے لندن نہیں بھاگنا ہماری قبریں یہی ہیں ہم نے پاکستان میں رہنا ہے۔اس موقع پر کشمیر کالونی کی رہائشی خواتین نے بڑی تعداد میں پی پی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔سینیٹر سعید غنی نے کہا کہحلقے میں پانی کا مسلہ ہے جسے جلد حل کرائیں گے۔پی ایس 114 سے جو بھی منتخب ہوا وہ یہاں کا رہائشی نہیں تھا۔

پی ایس 114 کے ضمنی انتخابات میں عوام اپنے لوگوں کو ووٹ دیں۔شاہدہ رحمانی نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے اس بطور عورت معاشرے میں خود کو منوایا ہے۔شہید بی بی نے بیٹی,بیوی اور ماں کی روپ میں نامساعد حالات کا مقابلہ کیا۔خواتین کو مسائل کے حل کے لئے عملی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریب بالخصوص خواتین کی بات کی۔خواتین کی ترقی کے لئے صرف پیپلزپارٹی نے پروگرام شروع کئے۔