خیبر پختونخوا اسمبلی ، حکومتی اتحادی جماعتوں اوراپوزیشن نے بلین ٹری سونامی کو پیسے کا ضیاع قرار دیکر تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

جمعہ 19 مئی 2017 22:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اور اتحادی اراکین اسمبلی نے بلین ٹری سونامی کو پیسے کا ضیاع قرار دیکر تحقیقات کا مطالبہ کر دیا اور بلین ٹری سونامی میں گھپلوں و بد عنوانیاں پر گرم بحث کی گئی۔جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مہر تاج روغانی کی صدارت میں شروع ہوا تو وقفہ سوالات کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی جعفرشاہ کے محکمہ ماحولیات سے متعلق سوال پر ایوان میں بلین ٹری سونامی منصوبے کو پیسے کا ضیاع قرر دیا اور کہا کہ اس میںمنصوبے کی تحقیقات کی جائیں اس موقع پر بلین ٹری سونامی منصوبے سے متعلق حکومتی اعداد وشمار کے مطابق اب تک 85 کروڑ تین لاکھ پودے لگائے گئے ہیں جن میں خودرو پودہ جات کے ذریعے 520 ملین ،شجر کاری کے ذریعے 164 ملین ،بیجائی کے ذریعے 32 ملین اور فارم فارسٹری کے ذریعے 137 ملین پودے لگائے گئے جبکہ دسمبر 2017 ء تک صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں ایک ارب پودے لگائے جائینگے جبکہ اس منصوبے پر مجموعی طورپر 7137 ملین روپے خرچ ہوچکے ہیں ،اپوزیشن ارکان نے ایوان کو بتایاکہ بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت اب تک 85 کروڑ3 لاکھ پودے لگائے گئے ہیں جن میں3 کروڑ 2 لاکھ بیج ہیلی کاپٹرسے پھینکا گیا ، بلین ٹری سونامی سے متعلق سوال پر بحث کرنے کے لئے جے یوآئی کے مفتی جانان نے اسمبلی میں تحریک پیش کی تاہم اسمبلی رولز سے ناواقف صوبائی وزیر برائے آپباشی نے اٹھ کر ایوان کو یہ کہہ دیا کہ اس پر ہم بحث نہیں کرسکتے ، تاہم ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی مہرتاج روغانی نے مفتی جانان کی جانب سے پیش کی گئی تحریک کی منظوری دے دیدی۔

(جاری ہے)

تاہم وقفہ سوالات کے بعدمسلم لیگ ن کی خاتون رکن صوبیہ خان کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر اجلاس 22 مئی ملتوی کردیاگیا۔

متعلقہ عنوان :