پاکستان کے عوام کو مواصلاتی رابطوں سے ملانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، 2018ء کے آخر تک تمام پاکستانیوں کو مواصلاتی رابطہ تھری جی کی ٹیکنالوجی حاصل ہو جائے گی

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 01:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2017ء) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان بھر کے تمام عوام کو مواصلاتی رابطوں سے ملانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے اور 2018ء کے آخر تک تمام پاکستانیوں کو مواصلاتی رابطہ تھری جی کی ٹیکنالوجی حاصل ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام کے آئی سی ٹی کے شروع کردہ نیشنل گراس روٹ ریسرچ ایلٹی شی اینو (این آئی جی آر آئی) کے زیر اہتمام فائنل ایئر پراجیکٹس کے مقابلوں میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام انوشہ رحمان نے آئی ٹی اور ٹیلی کام شعبہ کے پراجیکٹس پر کام کرنے والے تمام شرکاء کو مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر سمجھتی ہوں کہ مستقبل صرف کوڈنگ کا ہے اس لئے ہمیں اپنے بچوں کو کمپیوٹر کی تربیت دینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فری لائنسر اینی شیٹیو کا مقصد طلباء و طالبات کو کاروباری بنانا ہے کیونکہ حکومت اتنی زیادہ ملازمتیں فراہم نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دو سالوں میں 10 لاکھ فری لانسر کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تقریب کے دوران وزیر مملکت انوشہ رحمان نے پہلی دوسری اور تیسری پوزیشنیں حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ چار لاکھ روپے کا پہلا انعام پی این ای سی (نسٹ) کے زین قیصر اور حمزہ کو ان کے پراجیکٹ پر دیا گیا۔ 3 لاکھ روپے کا دوسرا انعام بلوچستان یونیورسٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے علی گل کو دیا گیا جبکہ 2 لاکھ روپے کا تیسرا انعام یونیورسٹی آف فیصل آباد کے اویس احمد اور حسن چیمہ کو دیا گیا۔

مذکورہ انعامات کے سپروزائزروں کو بالترتیب ایک لاکھ، 75 ہزار اور 50 ہزار روپے کے انعام دیئے گئے۔ قبل ازیں نیشنل آئی سی ٹی اینڈ ڈی فنڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر نے بتایا کہ آئی ٹی کے بارے میں پراجیکٹس کے مقابلہ میں پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں نے حصہ لیا جبکہ اس مقابلہ میں لاہور، کراچی اور اسلام آباد کی اعلی ترین یونیورسٹیوں نے بھی حصہ لیا۔ تقریب کے دوران آئی بی ایم کے کنٹری جنرل منیجر غضنفر علی چوہدری نے شرکاء کو آئی بی ایم کے نیشنل آئی سی ٹی آر اینڈ ڈی فنڈ کے ساتھ اشتراک کار کے بارے میں بتایا۔

متعلقہ عنوان :