لیبیا کے فضائی اڈے پر حکومتی ملیشیا کا حملہ، 140 ہلاک

اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ وزیر دفاع اور ملیشیا کے کمانڈر حملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک معطل

ہفتہ 20 مئی 2017 12:04

لیبیا کے فضائی اڈے پر حکومتی ملیشیا کا حملہ، 140 ہلاک
طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) لیبیا کے فضائی اڈے پر حکومتی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملے میں 140 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں شہری بھی شامل ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومتی حمایت یافتہ ملیشیا نے براک الشاتی فضائی اڈے پر دوبارہ قبضے کرنے کے لیے حملہ کیا۔ اس سے قبل خیال کیا جا رہا تھا کہ اس حملے میں 60 افراد ہلاک ہوئے ۔

اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ وزیر دفاع اور ملیشیا کے کمانڈر کو اس حملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کر دیا گیا ۔لیبیا کے وزیر اعظم کے دفتر نے حملے کی منظوری دینے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ملیشیا کے ترجمان نے کہا تھا کہ فضائی اڈے کو آزاد کروا لیا گیا ہے اور اڈے میں موجود تمام فورسز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔اس قصبے کے میئر کا کہنا تھا کہ چند جنگی جہازوں کو بھی آگ لگائی گئی۔

(جاری ہے)

یہ فضائی اڈا اپنے آپ کو لیبیئن نیشنل آرمی کہلانے والی ملیشیا کے کنٹرول میں تھا۔ یہ ملیشیا اس اتحد کا حصہ ہے جو طرابلس میں موجود حکومت کو نہیں مانتا۔اس ملیشیا نے اس فضائی اڈے پر دسمبر میں کنٹرول حاصل کیا تھا۔لیبیئن نیشنل آرمی کے ترجمان نے ہلاکتوں کی تعداد 140 بتائی ہے۔ترجمان نے کہا کہ فوجی ملٹری پریڈ سے واپس آ رہے تھے اور غیر مسلح تھے۔اقوام متحدہ کے لیبیا میں نمائندے مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ غیر مسلح فوجیوں کو ہلاک کرنے پر وہ سخت رنجیدہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :