شام میں امریکی فضائیہ کا حملہ،اسدی ملیشیا کے 32فوجی ہلاک

حملے کے جواب میں کارروائی کی،شام میں اپنی فوج کا تحفظ یقینی بنائیں گے،امریکی وزیر دفاع

ہفتہ 20 مئی 2017 12:47

شام میں امریکی فضائیہ کا حملہ،اسدی ملیشیا کے 32فوجی ہلاک
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) امریکا کے جنگی طیاروں نے اردن کی سرحد کے قریب شام کے علاقے التنف میں صدر بشارالاسد کی حامی ایک ملیشیا کے قافلے پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 32 فوجی ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے ۔دوسری جانب امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ وہ شام میں کشیدگی میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے تاہم شام میں موجود امریکی فورسز کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

عرب ٹی وی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے بتایا کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ایک مقامی کمانڈر نے بتایا کہ شام حکومت کی حامی فورسز سرحدی گذرگاہ التنف کے قریب واقع ایک غیر فوجی علاقے میں کارروائی کر رہی ہیں جس سے ان کے فوجیوں کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ اتحادی فورسز نے شام حکومت کی حامی فورسز کو غیر فوجی علاقے سے نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے طاقت کا مظاہرہ کیا اور انہیں باز رکھنے کے لیے گولیاں چلائیں۔

تاہم جب مقامی کمانڈر نے یہ محسوس کیا کہ شام کی حکومت نواز فورسز کی پیش قدمی جاری ہے تو پھر انہوں نے فضائی مدد طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔مقامی میڈیا نے بتایا کہ فضائی حملے سی32 فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے اور بہت سے گاڑیاں تباہ ہوئیں۔شام کے ایک مقامی اپوزیشن رہ نما مزاحم السلوم نے بتایا کہ اسد نواز ملیشیا کے قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اتحادی فوج کے اڈے سے کوئی 27 کلو میٹر کی دور پر تھا۔

انہوں نے بتایا کہ علاقے میں موجود اپوزیشن فورسز کی طرف سے اتحادی فوج کے حکام کو اطلاع دی گئی کہ شامی فوج ان پر حملہ کررہی ہے۔ اس کے جواب میں جنگی طیارے فوری حرکت میں آگئے۔امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کی حامی ملیشیا کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے وارننگ دی گئی اور اس نے وارننگ کا کوئی جواب نہیں دیا جس کے بعد دفاعی کارروائی کرنا پڑی۔دفاع سے متعلق امریکی عہدے داروں نے کو بتایا کہ فضائی حملہ پالیسی میں تبدیلی نہیں ہے۔ بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس علاقے میں موجود ایک کمانڈر نے اپنی فورسز کے تحفظ کے لیے فضائی مدد طلب کی تھی۔

متعلقہ عنوان :