وزیراعظم نے 20ہزار انجینئرز کیلئے انٹرن شپ کی منظوری دی ہے ،اگلے سال ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت دینے کی منصوبہ بندی ہے، دنیا بھر کے سرمایہ کار اس وقت پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں،ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں 65ممالک کی شرکت منصوبے کی کامیابی کی زندہ مثال ہے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا انجینئرز میں نیشنل ایکسیلینسی ایوارڈ ز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 15:34

وزیراعظم نے 20ہزار انجینئرز کیلئے انٹرن شپ کی منظوری دی ہے ،اگلے سال ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کسی بھی قوم کی کامیابی کے لیے خود اعتمادی اور مثبت سوچ بہت ضروری ہے، وزیراعظم نے 20ہزار انجینئرز کے لیے انٹرن شپ کی منظوری دی ہے ،اگلے سال ایک لاکھ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت دینے کی منصوبہ بندی ہے، سی پیک پاک چین دوستی کی عملی تصویر ہے ،پاکستان میں کوئی 100ڈالر سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار نہیں تھالیکن اب دنیا کے سرمایہ کار پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے بے تاب ہیں،ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں 65ممالک کی شرکت اس منصوبے کی کامیابی کی زندہ مثال ہے ، منصوبے میں شرکت کے لیے سو ممالک خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔

وہ ہفتہ کویہاں انجینئرز ڈے کے موقع پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے انجینئرز میں نیشنل ایکسیلینسی ایوارڈ ز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام ینگ انجینئرز کونسل نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان کو ایک صنعتی معیشت بنانا چاہتا ہے ، سقراط اور بقراط روتے رہیں گے پاکستان ترقی کر تا رہے گا،پاک چین اتحاد پاکستان کے دشمنوں کو کھٹکتا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور چینی قوم کے درمیان کوئی بھی دراڑ نہیں ڈال سکتا،انہوں نے کہا کہ آج پاکستان مختلف شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اورپاکستان کا جی ڈی پی گروتھ جو 2013میں 3.7فیصد تھا اس سال 5.3فیصد ہے جو گزشتہ دس سالوں میں سب سے زیادہ رہا اور اس میں چار سال سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے، انرجی سیکٹر میں پاکستان میں تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے ،گزشتہ 66سالوں میں پاکستان میں صرف 16ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی جبکہ 2014ء اور 2018ء کے درمیان چار سالوں میں دس ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوگی، ٹرانسمیشن لائنوں اور بجلی کی تقسیم کے لیے بھی نیا ریکارڈ قائم کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ سپلائی اور ڈیمانڈ میں اضافہ معیشت کی ترقی کی علامت ہے،پاکستان میں وسائل بڑھ رہے ہیں اور ہر شعبے میں حیرت انگیز ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے ، کراچی لاہور موٹروے کا منصوبہ 2018تک مکمل ہو جائے گا، بلوچستان میں سڑکوں اور ہائی ویز کی تعمیر سے لوگوں کی زندگی میں انقلاب برپا ہوگیا ہے ،جو سفر 24گھنٹے میں ہوتا تھا اب وہ آٹھ گھنٹے میں ہو رہا ہے ،وفاقی وزیر نے کہا کہ سڑکوںاور انفراسٹرکچر پر تنقید کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ سڑکیں ترقی کا پہلا زینہ ہیں اور سڑکیں ہی غربت ،پسماندگی اور جہالت کے خاتمہ کا سبب بنتی ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاور جنریشن میں انقلابی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ، تھر کے کوئلہ کے ذخائر سے چارسو سال تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے،نیوکلیئر پاور سے 2020-21تک 2000میگاواٹ بجلی تیار کریں گے جسکی پیداواری صلاحیت 12ماہ ہوگی ،دیامیر بھاشا ڈیم پر قابل قدر پیش رفت ہوئی ہے اور، چائنہ کے ساتھ معاہد ہ کر کے دریائے سندھ کے اوپر 30سے 40ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی ہے ،انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے راستے پر چلے تو 2025تک پاکستان دنیا کی 25بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا، دنیا کے بڑے معاشی ادارے کہہ رہے ہیں کہ اگر پاکستان اسی رفتار سے ترقی کرتا رہا تو 2030میں دنیا کی بڑی دس معیشتوں میں اس کا شمار ہوگا،ہمارے سامنے جو راستہ ہے انجینئر ز اس کی تکمیل کے لیے جانفشانی سے کام کریں ،حکومت انجینئر ز کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی، تقریب سے چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل انجینئر جاوید سلیم قریشی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تقریب کے آخر میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے انجینئرز میں ایورڈز اور شیلڈز تقسیم کی گئیں۔