امریکی وزیر دفاع کا داعش کے زیرتسلط 90 فیصد علاقے واپس لینے کا دعویٰ

داعش کی کمر توڑ دی مگر خطرہ بدستور موجود ہے ،امریکہ شام کے الطبقہ شہر کو داعش سے چھڑانے میں سرگرم ڈیموکریٹک فورسز کی معاونت جاری رکھے گا، جیمز میٹس کی پریس کانفرنس

ہفتہ 20 مئی 2017 16:24

امریکی وزیر دفاع کا داعش کے زیرتسلط 90 فیصد علاقے واپس لینے کا دعویٰ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے دعویٰ کیا ہے شام اور عراق میں داعش کے زیرتسلط 90 فیصد علاقے واپس لیے لیے گئے ہیں، داعش کے پاس قبضے میں لیے گئے علاقوں کا صرف10 فی صد رقبہ بچا ہے، داعش کی کمر توڑ دی گئی ہے، یہ تنظیم ماضی کی طرح طاقت ور نہیں رہی تاہم اس کی طرف سے خطرہ بدستور موجود ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہائو س میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ ان کا ملک شام کے الطبقہ شہر کو داعش سے چھڑانے میں سرگرم ڈیموکریٹک فورسز کی معاونت جاری رکھے گا۔

ادھر دوسری جانب داعش کے خلاف جنگ کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی بریٹ میک گورک نے پریس کانفرنس کیدوران کہا کہ داعش کا انجام قریب تر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اتحادی ممالک نے داعش کے مالی سوتوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں امریکی مندوب کا کہنا تھا کہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کی جانب سے الطبقہ شہر میں داعش کے خلاف آپریشن میں تنظیم کے 100 اہم جنگجوہلاک کیے گئے ہیں۔اسی سیاق میں امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈانفورڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے داعش کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی سرحد سے متصل علاقوں میں داعش کے وجود کو ختم کررہے ہیں۔