ورلڈ بینک کی معاونت سے بلوچستان نٹیگریٹیڈواٹر ریسورس مینجمنٹ اینڈ ڈوپلیمنٹ پروجیکٹ سے علاقہ میں پانی کے بحران کا خاتمہ ممکن ہوگا ،ناڑی گاج سے آنے والا پانی صدیوں سے تقسیم شدہ ہے، ہم پانی کی تقسیم کردہ فارمولے میں کوئی ردودبدل نہیں کریں گے تاہم جو پانی ضائع ہورہا ہے، اس کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ خشکانہ کے علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات اٹھائیں گے، 20ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والا پروجیکٹ سبی مشکات بولان و گردونواح میں خوشحالی کا نیا گٹ وے بنے گا ،

ورلڈ بینک کے نمائندے ولیم جان ژانگ کاسبی میں زمینداروں کے نمائندوں سے خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 18:27

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) ورلڈ بینک کے نمائندے ولیم جان ژانگ نے کہاہے کہ سبی پہاڑوں سے آنے والے پانی کو محفوظ رکھ کر مقامی ذمینداروں کو پانی کے درست استعمال کیلئے حکومت پاکستان و حکومت بلوچستان کی جانب سے ورلڈ بینک کی معاونت سے بلوچستان نٹیگریٹیڈواٹر ریسورس مینجمنٹ اینڈ ڈوپلیمنٹ پروجیکٹ سے علاقہ میں پانی کے بحران کا خاتمہ ممکن ہوگا ،ناڑی گاج سے آنے والا پانی صدیوں سے تقسیم شدہ ہے ہم پانی کی تقسیم کردہ فارمولے میں کوئی ردودبدل نہیں کریں گے تاہم جو پانی ضائع ہورہا ہے اس کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ خشکانہ کے علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات اٹھائیں گے 20ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والا پروجیکٹ سبی مشکات بولان و گردونواح میں خوشحالی کا نیا گٹ وئے بنے گا پانی زندگی ہیں ہمیں اپنی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے تلی دہپال لونی خجک گلوشہر کے علاوہ دریائے ناڑی کے ساتھ مشکاف بولان کے دیگر دیہاتوں میں پانی کو محفوظ بنانے کیلئے کاشتکاری زمین تک پانی کو لے جانے والی نالیوں کو پختہ کریں گے جس سے سینکڑوں زمینداروں کوفوائد ملے گے جبکہ سیلابی پانی کو بھی محفوظ کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائے گے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو سرکٹ ہاوس سبی میں تلی دہپال لونی مشکاف سے ذمینداروں کے نمائندوں کے اہم اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پرورلڈ بینک اسلام آباد کے نمائندے جاوید احمد ، ڈائریکٹر پروجیکٹ میر عبدالحمید مینگل ،ڈپٹی ڈائریکٹر پروجیکٹ عبدالکبیر خان ، ایگری کلچرل اسپیشلسٹ جاوید شیخ ، سوشل اسپیشلسٹ سرجیل خان ، پروجیکٹ آفیسران میں وسیم احمد ، اسحاق جمالی ، محمد عارف، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عرفان ، نعیم احمد مری ، عبدالجبار ، حمل خان ، حبیب اللہ ، عاشر حیات ، فاروق احمد ، کے علاوہ تلی سے ملک ظفر سلطان باگرانی ،میر طارق چانڈیہ ، یار محمد بنگلزئی ، میر اسلم گشکوری ،وڈیرہ غوث بخش گورگیج ،شاہ میر خان۔

دہپال سے ملک اکبر خان دہپال عبدالنبی دہپال ، لونی سے ڈاکٹر اللہ داد لونی ، احمد خان لونی ، مرغزانی سے میر سراج احمد مرغزانی ، منصور احمد مرغزانی ،مقبول احمد باروزئی ،مشکاف سے ماسٹر محمود خان ، حسین بخش ،نصیب اللہ ، حاجی محمد اعظم ،آل پاکستان جرنلسٹس کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہر علی ،پاکستان گروپ آف جنرنلسٹس کے صدر محمد طاہر عباس منتظر بھی موجود تھے ولیم جوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی معاونت سے سبی دہپال لونی خجک کلوشہر مرغزانی چانڈیہ کرک تلی مشکاف سمیت گردونواح میں سینکڑوں دیہات وشہری علاقوں میں پانی کی قلت کا خاتمہ ممکن ہوگا سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی محفوظ رہا جاسکے گا منصوبے کی تکمیل سے کسانوں اور مالداروں کو بھی ریلیف مل سکے گا معیار زندگی بہتر ہوگی ہمیں چاہیے کہ اس منصوبے سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہوں اور منصوبے کو کامیاب کرنے کیلئے مل جل کر اپنی صلاحیتوں کو استعمال میں لاتے ہوئے علاقہ کی تعمیر وترقی عوام کی خوشحالی میں رول پلے کریں پروجیکٹ کی مدد سے مقامی زمینداروں کی تربیت زرعی آلات کی خریدداری کیلئے مدد زمین و فضلات کی تیاریوں فروخت میں بھی مدد کی جائے گی جبکہ لائیواسٹاک اور جنگلات کے سلسلے میں بھی رہنمائی کریں گے قبل ازین اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت ماسٹر محمود خان نے حاصل کی کاروائی کا سلسلہ عبدالکبیر نے شروع کیا ورلڈ بینک کے اسلام آبا کے نمائندے جاوید احمد پروجیکٹ ڈائریکٹر میر عبدالحمید مینگل نے شرکاء کو پروجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے ناڑی چینل سے فراہم کردہ پانی کو محفوظ بنانے لائیوسٹاک کے شعبے سمیت ایگری کلچرل کو فروغ دینے کیلئے مختلف مںمنصوبوں کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اسی مقصد کے تحت ورلڈ بینک کی ٹیم سبی سمیت بلوچستان کے 12اضلاع کا تفصیلی دورہ کرکے مقامی کسانوں کے مسائل مشکلات کو دور کرنے سیلابی پانی کو محفوظ بنانے وائر چینلز کو پختہ کرنے جیسے اقدامات کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ سبی کے علاقہ ناڑی ، کچھی کے علاقہ مشکاف کے زمینداروں کیلئے زمین کی تیاری پانی کے استعمال اور فضلات کی بہتری کیلئے منصوبے شروع کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ زیارت سے آنے والا پانی سیلابی دنوں میں ضائع ہوجاتا ہے ناڑی ڈیم سے روزانہ 100کیوسک پانی سبی کی جانب آتا ہے جس میں کئی کیوسک پانی ضائع ہوجاتا ہے جبکہ مون سون بارشیں کے موقع پر سیلاب کی شکل میں آنے والا پانی بھی بڑی مقدار میں ضائع ہوجاتا ہے اس منصوبے کے تحت بندات کی پختگی ممکن بنائی جائے گی اور 146کلو میٹر کے علاقوں میں پانی کے نظام کو بہتر کیا جائے گا منصوبے کی تکمیل سے علاقہ میں ترقی خوشحالی کے نیا باب روشن ہوگیا اور مقامی سلح پر کسانوں کو کئی فوائد بھی ملے گئے منصوبے کی افادیت سے علاقائی افراد مستفید ہوسکے پینے کے صاف پانی کے فراہمی کے ساتھ ساتھ زمینداری مالداری سمیت محکمہ لائیواسٹا ک اور ایگری کلچرل کو بھی فروغ مل سکے گا اس موقع پر ملک ظفر سلطان ،میر طارق چانڈیہ ، میر اسلم گشکوری ،یار محمد بنگلزئی نے ورلڈ بینک کی آئی ہوئی ٹیم کو اپنے علاقے میں پانی کی شدید قلت کے حوالے سے تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروجیکٹ کی اہمیت سے انکار نہیں تاہم ہمیں مایوسی ہوئی کہ اتنے بڑے پروجیکٹ میں خشکانہ کے علاقہ شامل نہیں جہاں پینے کے پانی بھی میسر نہیں انہوں نے کہا کہ سلطا ن کوٹ ، مل چانڈیہ ، مل گشکوری ، مل ہاڑہ ، رضا ماچھی ، مل گہرامزئی ، بستی ارباب چاچڑ سمیت 22دیہاتوں کے سینکڑوں افرادپانی کے نہ ہونے سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیںورلڈ بینک اس سلسلے میں مدد کرے اسی پروجیکٹ میں ہمیں پانی بھی فراہم کریں بعدازاں شرکاء نے اجلاس میں اپنے اپنے علاقہ میں پانی کی تقسیم بندات کی مرمت سمیت اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی اس موقع پرآفیسران نے پروجیکٹ کے حوالے سے مشاروت کا بھی اعلان کیا۔