معطل کرکٹر خالد لطیف کا اینٹی کرپشن ٹریبونل پر عدم اعتماد کا اظہار،کارروائی کابائیکاٹ کر دیا ،ٹربیونل کو یکطرفہ فیصلہ سنانے کا اختیار ہے ‘ وکیل پی سی بی

ٹریبونل آئین نہیں جرگہ رولز کے تحت سماعت کر رہا ہے،19مئی کی سماعت کی ویڈیو ریکارڈنگ کی استدعا مسترد کر دی گئی ‘ وکیل بدر عالم ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبران کو اس سماعت کا حق نہیں ہے ،جو شخص پی سی بی کا قانونی مشیر رہا ہو وہ بورڈ کا جج نہیں بن سکتا‘ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 20 مئی 2017 20:56

معطل کرکٹر خالد لطیف کا اینٹی کرپشن ٹریبونل پر عدم اعتماد کا اظہار،کارروائی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کیے جانے والے کرکٹر خالد لطیف نے اینٹی کرپشن ٹریبونل کی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا،کرکٹر کے وکیل بدر عالم نے کہا ہے کہ ٹریبونل آئین کے مطابق نہیں بلکہ جرگہ رولز کے تحت سماعت کر رہا ہے جبکہ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا ہے کہ خالد لطیف راہ فرار اختیار کر رہے ہیں،قوانین کے مطابق خالد لطیف کے بائیکاٹ کے بعد بھی پی سی بی ٹریبونل یکطرفہ فیصلہ سنانے کا اختیار رکھتا ہے۔

گزشتہ روز جسٹس (ر) اصغر حیدر کی سربراہی میں تین رکنی ٹربیونل نے معطل کرکٹر خالد لطیف کے کیس کی سماعت کی ۔ اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے کہا کہ ہم نے ایک درخواست دائر کی کہ ہمیں 19 مئی کی ٹریبونل میں سماعت کی ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے، ہم نے ایک اور استدعا کی کہ جب تک کرکٹ بورڈ کا ڈسپلنری پینل ٹریبونل کے چیئرمین سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرلیتا ہم کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کارروائی سے بھاگ رہے ہیں، ہم قانونی بات کر رہے ہیں، کسی پچھلی سماعت کی ریکارڈنگ لینا ہمارا حق ہے لیکن ٹریبونل نے ہماری استدعا یہ کہہ کر مسترد کردی کہ وہ ریکارڈنگ ہمارے ذاتی استعمال کے لیے ہے۔بدر عالم کا کہنا تھا کہ ہم 19 مئی کی سماعت کی ریکارڈنگ حاصل کرکے اسے میڈیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ اس دن بدسلوکی کی گئی، جب ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبران کو اس سماعت کا حق نہیں ہے تو انہیں خود اس کارروائی کو روکنا چاہیے، ہمارا یہ اصولی موقف ہے کہ جو شخص پی سی بی کا قانونی مشیر رہا ہو وہ بورڈ کا جج نہیں بن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ٹریبونل آئین کے مطابق نہیں بلکہ جرگہ رولز کے تحت سماعت کر رہا ہے، ہم نے اب تک سماعت میں شرکت بطور احتجاج کی ہے، لیکن اب ہم ٹریبونل کی سماعت میں تب شریک ہوں گے جب ہمیں یہ نوٹس موصول ہوگا کہ چیئرمین ٹریبونل سے متعلق ڈسپلنری کمیٹی نے کوئی فیصلہ کرلیا ہے۔دوسری جانب پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ خالد لطیف راہ فرار چاہتے ہیں، ٹریبونل کی کارروائی خفیہ ہے، سماعت کی ریکارڈنگ دی گئی تو مجھے اعتراض ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قوانین کے مطابق خالد لطیف کے بائیکاٹ کے بعد بھی پی سی بی ٹریبونل یکطرفہ فیصلہ سنانے کا اختیار رکھتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے دوران تفضل رضوی نے دعویٰ کیا تھا کہ خالد لطیف کے پاس سے وہ گرپ برآمد ہوئی جو انہیں بکی نے دی جسے انہوں نے بیٹ پر چڑھایا اور اس بات کو تسلیم بھی کرتے ہیں۔