شریف برادران کو سب سے زیادہ اپنے کاروباری مفادات عزیز ہیں،کاروباری وزیر اعظم کی وجہ سے شریف خاندان کا کاروبار دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کر رہا ہے

تحریک انصاف سندھ کے صدر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی کی پی ایف یو جے اسلام آباد سے آئی وفد سے ملاقات میں گفتگو

ہفتہ 20 مئی 2017 21:22

شریف برادران کو سب سے زیادہ اپنے کاروباری مفادات عزیز ہیں،کاروباری ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) پاکستا ن تحریک انصاف سندھ کے صدر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ شریف برادران کو سب سے زیادہ اپنے کاروباری مفادات عزیز ہیں، کاروباری وزیر اعظم کی وجہ سے شریف خاندان کا کاروبار دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کر رہا ہے ۔لیکن بد قسمتی سے ان تجربہ کار کاروباری حکمرانوں کے دور حکومت میں پاکستان کے قومی ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ۔

یہ باتیں انہوں نے گزشتہ روز پارٹی سیکریٹریٹ ’’انصاف ہائوس‘‘ کراچی میں فیصل خان کی قیادت میں پی ایف یو جے اسلام آباد سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہیں ۔اس موقع پر سندھ کے نائب صدر منصور شیخ، رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، سیکریٹری اطلاعات سندھ الیاس شیخ، ترجمان پی ٹی آئی کراچی دوا خان صابر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عارف علوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکمرانوں کی ڈان لیکس میں تو جان چھوٹ گئی ،لیکن پاناما سے جان چھڑانا مشکل ہوگا کیونکہ تحریک انصاف نے پاناما کیس کو حکمرانوں کے گلے کی ہڈی بنا دیا ہے۔ اب جے آئی ٹی میں تو نہ قطری خط چلے گا اور نہ کوئی اور بہانابلکہ منی ٹریل بتانی ہوگی ۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں بغیر تیارے کے کلبھوشن کے کیس میں پاکستانی وکیل پیش ہوا جو کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے خود تسلیم کیا ۔

پاکستانی وکیل کلبھوشن کی جانب سے کی جانی ولی دہشت گردی کے حوالے سے عالمی عدالت کو قائل نہیں کر سکے۔ ڈاکٹرعارف علوی نے مزید کہا کہ کلبھوشن کو پھانسی دینا سوال نہیں اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم دنیا کو ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی دہشت گردی بے نقاب نہیں کر سکے اور سفارتی محاذ پر پاکستان اس وقت ہندوستان سے زیادہ کمزور ہے۔

آج تک کسی بین الاقوامی فورم پر وزیر اعظم نواز شریف نے ہندوستان کے دہشت گردکلبھوشن یادو کا نام تک نہیں لیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کو ذاتی مفادات کے بجائے ملکی مفادات کو ترجیح دینی ہوگی ۔دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہیں لیکن حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے بین الاقوامی دنیا کو پاکستان کی معاشی اور جانی قربانیاں نظر نہیں آرہیں۔#