ْکے الیکٹرک کے خلاف نیب جائیں گے ،ْسندھ ہائی کورٹ میں انٹر وینر بنیں گے ،حافظ نعیم الرحمن

اگر حکمران کے الیکٹرک کو پابند نہیں کرسکتے تو وہ نااہل ہوچکے ہیں یا پھر کے الیکٹرک کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں مئی کو شاہراہ فیصل پر احتجاجی دھرنا دیں گے ،ْ مختلف آئی بی سیز کے باہر شکایتی کیمپ لگائیں گے ،مطالبات سے دستبردار نہیں ہوں گے ،پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 21:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اگر حکمران کے الیکٹرک کو پابند نہیں کرسکتے تو وہ نااہل ہوچکے ہیں یا پھر کے الیکٹرک کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں ، کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور ظلم او ر زیادتیوں کے خلاف جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک جاری رہے گی جب تک عوام کو ریلیف نہیں ملے گا ہم چین سے نہیں بیٹھے گے ،مطالبات سے دستبردار نہیں ہوں گے ، کے الیکٹرک کے خلاف تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (NAB)میں جائیں گے اور سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کی انتظامیہ اور اس سے محبت کرنے والے حکمرانوں کے خلاف کراچی کے شہریوں کی طرف سے انٹر وینر بھی بنیں گے۔

،جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ بدھ 24مئی کو شام 5بجے نرسری شاہراہ فیصل پر ایک دفعہ پھر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور اس پر امن احتجاجی دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی تاریخ دہرائی گئی تو اس کی مکمل ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی ،ہم مختلف آئی بی سیز کے باہر شکایتی کیمپ لگائیں گے جس میں اوور بلنگ کے شکار افراد کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

22اور23مئی کو مختلف مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے جبکہ کے الیکٹرک کے خلاف ’’ون ملین پٹیشن ‘‘کا عمل بھی مکمل کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے الیکٹرک کے خلاف گورنر ہاؤس پر 4دن تک مسلسل جاری رہنے والے دھرنے میں گورنر سندھ محمد زبیر کی مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر دھرنا مؤخر کرنے پر اور ڈیڈ لائن کے 15دن پورے ہونے پر آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر محمد اسحاق خان ، سکریٹری کراچی عبد الوہاب ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،جماعت اسلامی پبلک ایڈ کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد اور دیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی پہلے بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرچکی ہے سپریم کورٹ کو حرکت میں آنا چاہیئے اور سوموٹو ایکشن لینا چاہیئے ہم اس عدالتی نظام پر حیران ہیں .دو سال قبل ہیٹ ویوز سے ہزاروں شہریوں کے جاں بحق ہونے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیاگیا ہم عدالت عظمیٰ سے اپیل اور درخواست ہی کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم حیران ہیں کہ گورنر سندھ نے کے الیکٹرک کو پابند کرنے کے بجائے SSGCسے کہا کہ کے الیکٹرک کو اضافی گیس فراہم کی جائے ۔ کے الیکٹرک فرنس آئل کے بجائے اپنے پلانٹس پر گیس کیوں چلارہی ہے اگر آج سے تمام پاور پلانٹس چلائے جائیں تو شہر لوڈ شیڈنگ فری ہوسکتا ہے ۔ہم نے کراچی کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ صرف مذکرات کی بنیاد پر کے الیکٹرک کے خلاف تحریک سے دستبردار نہیں ہوں گے ، 29اپریل تا 2مئی چار دن تک مسلسل جاری رہنے والا دھرنا محض اس بنیاد پر مؤخر کیاگیا تھا کہ گورنر سندھ محمد زبیر نے ہمیں اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ 15دنوں میں ہمارے مطالبات کا جائزہ لے کر مطالبات کے الیکٹرک سے منوائیں گے ۔

جس پر ہم نے اپنے مطالبات گورنر سندھ کے حوالے کردیے اور ہمارا واضح مؤقف تھا کہ گورنر صاحب مطالبات منظور کرائیں اور حتمی طور پر ہمیں 15دنوں میں یا اس سے قبل آگاہ کریں جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ 15دن گزرجانے کے بعد بھی شہر میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ اذیت ناک لوڈ شیڈنگ جارہی ہے اور کے الیکٹرک انتظامیہ کی لوٹ مار کے خلاف کوئی بھی عملی اقدامات نظر نہیں آئے ۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو مصنوعی لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔دانستہ پلانٹ بند رکھ کر عوام کو لوڈشیڈنگ سے دوچار کرنا بد ترین کرپشن اور ناجائز منافع خوری کی مثال ہے ۔ آئے دن بریک ڈاؤن ، فیڈر ٹرپ اور فالٹ کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ اوور بلنگ کے ذریعے جو رقم وصول کی جارہی ہے اس کی پریشانی اور عذاب الگ ہے ۔سخت گرمی میں شہری بالخصوص وہ طلبہ و طالبات جن کے بورڈ کے امتحانات جاری ہیں اذیت ناک لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید ذہنی وجسمانی اذیت کا شکار ہیں ۔جبکہ دوسری طرف غلط میٹر ریڈنگ اور اوور بلنگ کے درست کرانے کے لیے پریشان حال عوام کے الیکٹرک شکایتی مراکز کے چکر لگاتے رہتے ہیں اور ان کی کوئی داد رسی نہیں کی جاتی۔

متعلقہ عنوان :