سرکاری حج کوٹہ کے تحت ویٹنگ لسٹ پر موجود کامیاب درخواست دہندگان کو حج پر بھیجا جائے

نجی ٹور آپریٹرز مالی منفعت کیلئے سرکاری حج کوٹہ 60 فیصد کرنے کی مخالفت کررہے ہیں حکومتی فیصلے کے تحت قرعہ اندازی میں کامیاب ہونیوالوں کو فریضہ حج کی سعادت سے محروم رکھنا شدید ناانصافی ہے مالی لحاظ سے کمزور افراد کی حج کرنے کی خواہش کو حسرت میں بدلنے والوں کا محاسبہ کیا جائے وزیراعظم نواز شریف فوری مداخلت کر کے صورتحال کا حل نکالیں ، مشترکہ عرضداشت میں اپیل

ہفتہ 20 مئی 2017 22:15

سرکاری حج کوٹہ کے تحت ویٹنگ لسٹ پر موجود کامیاب درخواست دہندگان کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) سرکا ری حج سکیم کے تحت سرکاری حج کوٹہ میں ساٹھ فیصد اضافہ کرنے کے فیصلے کے تحت ویٹنگ لسٹ پر موجود 18000ہزار کامیاب درخواست دہندگان نے وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ انہیں حکومتی فیصلے کے مطابق فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے بھیجنے کے احکامات صادر کی جائیں۔ ایک مشترکہ عرضداشت میں انہوں نے کہا کہ امسال حکومت نے سرکاری حج سکیم کے تحت پچاس کی بجائے ساٹھ فیصد عازمین حج کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ،اس کے پیش نظر پرائیویٹ حج آپریٹرز کا کوٹہ 50سے کم کر کے 40فیصد کیاگیا ہے تا کہ عام لوگ کم پیسوں پر فریضہ حج ادا کر سکیں ۔

عرضداشت میں کہاگیا کہ سرکاری حج سکیم کا خرچہ تقریباً دو لاکھ نو ے ہزار ہے جبکہ پرائیویٹ حج آپریٹرز پانچ سے پندرہ لاکھ میں حج کراتے ہیں اور اس مقدس سفر پر جانیوالوں سے خوب منافع کماتے ہیںاور انہیں جی بھر کے لوٹتے ہیں ،پرائیویٹ حج آپریٹرز نے جب دیکھا کہ اس فیصلے سے عام اور مالی استطاعت نہ رکھنے والے کمزور افراد کو فائدہ اور ان کے مالی مفادات پر زد پڑ رہی ہے تو انہوں نے اس فیصلے کو چیلنج کر دیا ، حکومت نے اس وجہ سے سرکاری قرعہ اندازی میں کامیاب ہونیوالے پچاس فیصد درخواست دہندگان کو پاسپورٹ جمع کرانے کو کہا جبکہ بقیہ دس فیصد جو کہ 18000کے قریب ہیں کو انتظار کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ یہ کامیاب درخواست دہندگان شدید ذہنی کشمکش میں مبتلاہیں ، حکومت کو چاہئے کہ وہ مناسب طریقے سے فریضہ حج کی ادائیگی کی کوشش کرنے والے عام اور مالی لحاظ سے کمزور افراد کی ہر ممکن اور حسب ضرورت مدد کرے ۔عرضداشت میں انصاف فراہم کرنے والے اداروں سے بھی استدعا کی گئی ہے کہ عام اور مالی لحا ظ سے کمزور افراد جو کم پیسوں میں حج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں کی مدد کی جائے تا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کی جو ان 18000افراد کے حج کرنے کی خواہش کو حسرت میں بدلنا چاہتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ مال بنانا چاہتے ہیں ، اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکیں ۔

متعلقہ عنوان :