لاہور ، ٹی وی چینلز، پروگرامز میںخواتین کے غیر اخلاقی لباس کے خلاف درخواست گزار کو پیمرا نے طلب کر لیا

پیمرا نے مزید ثبوت بھی طلب کر لیے

ہفتہ 20 مئی 2017 22:30

لاہور ، ٹی وی چینلز، پروگرامز میںخواتین کے غیر اخلاقی لباس کے خلاف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2017ء) ٹی وی چینلز، پروگرامز ، نیوز اینکر، مورنیگ شوز میںخواتین کے غیر اخلاقی لباس اور بہودگی بڑ ھانے کے خلاف پیمرا کو لیگل نوٹس جاری کیا گیا تھا جس لیگل نوٹس پر درخواست گزار کو اپنی 72میٹنگ 25 مئی کو 2:00 بجے پیمرا کے لاہور آفس میں طلب کر لیا اور درخوست گزار کو تما م ویڈیو ثبوتوں کے ساتھ طلب کیا گیا۔

لیگل نوٹس خلیل احمدنے اپنے وکلا ء محمدمدثر چوہدری اورشاہدنعیم اور وسیم کھٹانہ (صدر ینگ ئیرز فورم) ایڈووکیٹس کی وساطت سے بھیجا گیا۔پر وگرامز میںپاکستانی ثقافت کونہیں بیرونی کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔اس لیگل نوٹس میں کہاگیاکہ درخوست گزار ایک معززاور مشہور شہری ہے اور سیاسی شخص ہونے کی وجہ سے اس کو تما م نیوز چینلزز دیکھنے پڑتے ہیں جس میں دیکھا گیا کہ پیمرا کے قانون اور آئین پاکستان کے دفعہ 2Aکی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس میں بہودہ لبا س کا استعما ل کیا جا رہا ہے۔نیوز اینکر، مورنیگ شوز وغیر ہ میں صرف اپنے چینل کی ریٹنگ زیادہ کرنے میں انتہائی بہودہ لباس استعما ل کیاجا رہا ہے جس سے معاشرے میں بے حیائی میں اضافہ ہو رہا ہے اور نوجوان نسل کے لیے تباہ کن ہے۔ اسکو فوری روکا جا ئے کیو نکہ یہ ایک اسلامی ریاست ہے اور یہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی بھی ہے۔ پیمرا اس بات کا فوری نو ٹس لے اور ہر قسم کا بہودہ لبا س کو فوری طور پر بند کیاجائے نہ کر نے کی صوررت میں فوری عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

جس پر درخواست گزار کو طلب کر لیا ہے۔ جس کی بابت پہلے بھی پیمرا کو پہلے رانا رحمان ناصر ایڈووکیٹ نے بھی ثبوت پیش کیے جا چکے ہیں مگر پیمرا نے مزید ثبوت طلب کر لے ہیں۔جس کو آئندہ تاریخ پر پیش کیا جائے گا۔ جس پر وکلاء کا کہنا ہے کہ ہم کو نوجوان نسل کو تباہی سے بچانے کے لیے سپریم کورٹ تک بھی جانا پڑے توہم جائے گے۔(معظم فخر)

متعلقہ عنوان :