معاشرے میں عدل و انصاف کی فراہمی میں بار اور بینچ کا کردار انتہائی اہم ہے، محمدنور مسکانزئی

ججز اور وکلاء کی ذمہ داری ہے سائلین کو فورطی اورسستے انصاف کی فراہمی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ

ہفتہ 20 مئی 2017 22:36

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمدنور مسکانزئی نے کہا ہے کہ معاشرے میں عدل و انصاف کی فراہمی میں بار اور بینچ کا کردار انتہائی اہم ہے ججز اور وکلاء کی زمہ داری ہے کہ سائلین کو فورطی اورسستے انصاف کی فراہمی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کوعدلتوں میں زیرالتواء مقدمات کے موضوع پر کوئٹہ میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

کانفرنس میں بتایا گیا کہ بلوچستان ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں 6895سول کیسز ،6438کرمنل کیسز اور 774فیملی کیسز التواء کا شکار ہیں زیر التواء مقدمات میں انسداددہشت گردی اور دوسری خصوصی عدالتوں میں پینڈنگ (Pending)کیسز کی تعداد549جبکہ وفاقی اسپیشل کورٹس میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد1107ہے جن میں بنکنگ کورٹس کے مقدمات بھی شامل ہیںبلوچستان میں قتل کے حوالے سے زیرالتواء مقدمات کے حوالے سے بتایا گیا کہ 682کیسز تاحال التواء میں ہیں ۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس بلو چستان ہائیکورٹ جسٹس نور محمد مسکانزئی نے کہا کہ معاشرے میں عدل و انصاف کی فراہمی میں بار اور بینچ کا کردارانتہائی اہم ہے ججز اور وکلاء کی ذمہ داری ہے کہ سائلین کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں اپنا بھر پور کرداراداکریں۔ انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ زیر التواء مقدمات کو جلد سے جلد نمٹایا جائے تاکہ عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد مزید مضبوط ہو۔ کانفرنس سے جسٹس جمال مندوخیل اور دوسرے جج صاحبان اورسینئر وکلاء نے انوسٹی گیشن کے نظام کو بہتر بنانے ،جوڈیشل اسٹاف کی کمی اور زیرالتواء مقدمات کے جلد فیصلوں کے حوالے سے تجاویز دیں۔

متعلقہ عنوان :