سعودی عرب اور امریکا کے درمیان 380ارب ڈالرز سے زائد کے معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط

معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے وزرا نے دفاع، عسکری پیداواری، توانائی اور ٹیکنالوجی سمیت سرمایہ کاری، تیل و دیگر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق معاہدوں اور یادداشتوں کا تبادلہ کیا شاہ سلمان سے امریکی صدر کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور دہشتگردی ،تجارت،دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب باہمی اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط کرے گا اور عالمی سیکیورٹی اوراستحکام میں مددگار ہوگا،شاہ سلمان شاہ سلمان نے امریکی صدر کو ملک کے اعلی ترین سول ایوارڈ سے بھی نواز،ٹرمپ اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ ،سعودی شاہی خاندان کے افراد کے علاوہ اعلی سرکاری حکام کی بھی شرکت سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان معاہدوں سے دہشت گردی سے نمٹنے میں مدد ملے گی ،دفاعی معاہدے سعودی عرب اور خطہ خلیج کی طویل مدتی سلامتی میں کارآمد ہوں گے،وائٹ ہائوس سعودی عرب کیساتھ دفاعی تعاون بڑھانے کیلئی5پیکیج پراتفاق ہوا ہے ،امریکاسعودی عرب دہشتگردی کیخلاف مشترکہ محاذبنائیں گے، ایران دہشت گردی کوفروغ دینے والے ممالک میں شامل ہے،تہران رویہ تبدیل کرلے توبات چیت کیلئے تیارہیں،امریکی وزیر خارجہ ریس ٹیلرسن کی سعودی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس

ہفتہ 20 مئی 2017 22:47

ریاض/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) سعودی عرب اور امریکا کے درمیان 380ارب ڈالرز سے زائد کے معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوگئے جبکہ سعودی شاہ سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات میںدوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور دہشتگردی ،تجارت،دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا،امریکی وزیر خارجہ ریس ٹیلرسن نے کہاکہ سعودی عرب کیساتھ دفاعی تعاون بڑھانے کیلئی5پیکیج پراتفاق ہوا ہے ،امریکاسعودی عرب دہشتگردی کیخلاف مشترکہ محاذبنائیں گے، ایران دہشت گردی کوفروغ دینے والے ممالک میں شامل ہے،تہران رویہ تبدیل کرلے توبات چیت کیلئے تیارہیں۔

۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب اور امریکا کے درمیان 380ارب ڈالرز سے زائد کے معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔

(جاری ہے)

ریاض کے الیمامہ شاہی محل میں ہونے والی تقریب کے آغاز میں سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طویل المدتی اسٹریٹیجک ویژن کے معاہدے پر دستخط کئے۔اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے وزرا نے دفاع، عسکری پیداواری، توانائی اور ٹیکنالوجی سمیت سرمایہ کاری، تیل و دیگر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق معاہدوں اور یادداشتوں کا تبادلہ کیا۔

اس سے قبل سعودی فرماروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بند کمرے میں ایک گھنٹے تک مذاکرات ہوئے۔وائٹ ہاوس کے مطابق یہ معاہدے دہشت گردی سے نمٹنے میں کارآمد ہوں گے۔وائٹ ہاوس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدے سعودی عرب اور خطہ خلیج کی طویل مدتی سلامتی میں کارآمد ہوں گے۔دفاعی معاہدے پر دستخط کی تقریب میں امریکی وزیرخارجہ ٹلرسن بھی موجود تھے۔

اس سے قبل سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان باضابطہ مذاکرات ریاض کے الیمامہ شاہی محل میں ہوئے۔ ملاقات کی جس میں سعودی ولی عہد سمیت شاہی خاندان و اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔امریکی صدر کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور بیٹی ایوانکا ٹرمپ بھی ملاقات میں موجود تھیں ،سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب باہمی اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط کرے گا اور عالمی سیکیورٹی اوراستحکام میں مددگار ہوگا۔

شاہی محل میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صدر ٹرمپ اور خاتون اول سمیت امریکی وفد کے ارکان کو استقبالیہ دیا اور امریکی صدر کو سعودی عرب کے اعلی ترین ایوارڈ شاہ عبدالعزیز میڈل سے نوازا۔ظہرانے کے بعد شاہ سلمان اور مہمان صدر نے محل میں قائم آرٹ گیلری کا دورہ کیا جہاں پر اسلامی تہذیب وتمدن اور فن وثقافت کو عکاسی کرنے والے فن پاروں کو دیکھا۔

اس دوران شاہ سلمان نے صدر ٹرمپ کو اسلامی فن پاروں سے متعلق بریفنگ بھی دی، گیلری میں سعودی وامریکی فنکاروں کے تیار کردہ فن پارے رکھے گئے تھے۔مذاکرات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد ووزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف اور نائب ولی عہد ووزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔سعودی وزیر خارجہ نے امریکی ہم منصب ریس ٹیلرسن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ امریکا کے ساتھ380ارب ڈالر سے زائد کے سمجھوتوں پردستخط ہوئے ہیں۔

اس موقع پرامریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ سعودی عرب کیساتھ دفاعی تعاون بڑھانے کیلئی5پیکیج پراتفاق ہوا ہے ،امریکاسعودی عرب دہشتگردی کیخلاف مشترکہ محاذبنائیں گے،سعودی عرب سے امریکا کے گہرے تعلقات ہیں ۔امریکی وزیرخارجہ ریس ٹیلرسن نے الزام لگایا کہ ایران دہشت گردی کوفروغ دینے والے ممالک میں شامل ہے،ایران رویہ تبدیل کرلے توبات چیت کیلئے تیارہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ(آج ) اتوار کو عرب اسلامک امیریکن اجلاس میں بھی شرکت کریں گے اجلا س میں وزیراعظم نوازشریف بھی شریک ہونگے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ سمٹ سے اسلام کے پر امن وژن کے لیے امیدیں کے موضوع پر خطاب کریں گے۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر ریاض پہنچے تو ہوائی اڈے پر صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا استقبال سعودی شاہ سلمان نے کیا۔

آٹھ روزہ دورے میں صدر ٹرمپ اسرائیل، فلسطینی علاقے، برسلز، ویٹیکن اور سسلی بھی جائیں گے۔یہ دورہ ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کی برطرفی کے معاملے پر امریکی صدر کو اپنے ملک میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ٹرمپ کے ساتھ ان کی صاحبزادی ایوانکا اور داماد جیرڈ کشنر بھی ہیں۔ ایوانکا صدر کی مشیر ہیں جب کہ کشنر کابینہ کے اہم رکن ہیں۔