بیلیجیم میں مقیم پاکستانی اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط بنائیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے کلیدی کردار ادا کریں

او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک کا لکسمبرگ میں پاکستانی تارکین وطن کے اجتماع سے خطاب

اتوار 21 مئی 2017 00:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2017ء) اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (او پی ایف) کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے بیلیجیم میں مقیم پاکستانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط بنائیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ ہفتہ کو یہاں موصول ہونے والے پیغام کے مطابق وہ لکسمبرگ میں پاکستانی تارکین وطن کے ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

بیرسٹر امجد نے پاکستانیوںپر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر مقامی سیاست میں سرگرم طور پر حصہ لیں۔ انہوں نے تارکین وطن پاکستانیوں سے کہا کہ وہ مقامی قوانین کا احترام کرکے معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کو مینڈیٹ دیا ہے کہ وہ عملی اقدامات کے ذریعے اصلاحات لائیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد تارکین وطن کے مسائل سے آگاہ ہونا ہے اور ان سے تجاویز مرتب کرنی ہیں تاکہ حکومت پاکستان کی جانب سے تارکین وطن کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا تعین کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک کروڑ کے لگ بھگ پاکستانی دوسرے ممالک میں مقیم ہیں جن میں سے 24 لاکھ پاکستانی یورپ میں موجود ہیں۔ بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ بیلجیم میں مقیم پاکستانی ملک کے سفیر ہیں جو نہ صرف بیلجیم میں مقیم اپنے پاکستانی بہن اور بھائیوں بلکہ پاکستان میں اپنے رشتہ داروں کی بھی مدد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیلجیم میں مقیم پاکستانیوں کو اپنے ملک کے قصبوں اور دیہاتوں میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ وہ اپنے دوستوں اور خاندانوں کی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود وزیراعظم محمد نواز شریف کی اولین ترجیح ہے۔ اس کی مثال ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے نہ صرف اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نمائندگی دی بلکہ چیئرمین کے طور پر ایک اوورسیز پاکستانی نامزد کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر امجد ملک نے تقریب میں موجود زندگی کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کے سوالوں کے بڑے تحمل سے جوابات دیئے۔

متعلقہ عنوان :