زلزلہ کو 12سال گزر گئے ،وادی لیپہ میں تعلیمی اداروں کی عمارت نہ بن سکیں

اتوار 21 مئی 2017 15:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مئی2017ء) زلزلہ کو 12سال گزر گئے ،وادی لیپہ میں تعلیمی اداروں کی عمارت نہ بن سکیں ،طلبہ شدید سردی اور گرمی میںکھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور،متعلقہ ادارے بھی لمبی تان کر سو گئے ،عوام علاقہ نے رمضان المبارک کے بعد منظم احتجاج کے لیے مشاورت شروع کر دی ،زلزلہ میں وادی لیپہ کے اندر تمام تعلیمی اداروں کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوئیں ،سعودی ،کویت فنڈ سے بوائز اور گرلز ڈگری کالج کی عمارت تعمیر ہوئیں مگر بیشتر ہائی ،مڈل اور پرائمری سکول تا حال عمارات کے بغیر چل رہے ہیں ،12سال کے دوران طلبہ نے سخت موسم کا مقابلہ کیا مگر اب ان کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہو چکا ہے،آزادکشمیر کے دور افتادہ علاقہ میں ریکارڈ برف باری ہوتی ہے مگر اس کے باوجود شدید سردی کے موسم میں بھی تعلیمی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں ،متعلقہ اداروں نے اس جانب توجہ دینا ہی چھوڑ دی ہے،عوام علاقہ کے رمضان المبارک کے بعد منظم احتجاج کے لیے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :