حکمرانوں کے بجلی پیداوار میں اضافے اور رواں سال کم لوڈشیڈنگ کے دعوئوں کی قلعی کھل چکی ہے ،سخت گرمی میں غیرا علانیہ لوڈشیڈنگ سے معمولات زندگی کیساتھ کاروباری مراکز مفلوج ہوچکے ہیں

امیر جماعت اسلامی پشاور صابرحسین اعوان کا تقریب سے خطاب

اتوار 21 مئی 2017 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور وسابق ممبرقومی اسمبلی صابرحسین اعوان نے کہاہے کہ حکمرانوں کے بجلی کی پیداوار میں اضافہ اور رواں سال کم لوڈشیڈنگ کے دعو?ں کی قلعی کھل چکی ہے سخت گرمی میں بجلی کی غیرا علانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معمولات زندگی کے ساتھ کاروباری مراکز مفلوج ہوچکے ہیںپشاور اور دیہی علاقوں میں 20گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں چارگھنٹے کیلئے بجلی آتی ہے وہ بھی ہرپانچ یادس منٹ بعد ٹرپ کرجاتی ہے جس کے خلاف جماعت اسلامی 24مئی کو بھرپور قوت کا مظاہرہ کریگی اور واپڈا ہا?س کا گھیرا?کریں گے۔

وہ اتوار کو ضلعی ہیڈکوارٹر میں ذمہ داران اور کارکنان کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صابرحسین اعوان نے کہاکہ اقتدارمیں آنے کے بعد حکومت نے اپنامنشور فراموش کردیاہے،چھ ماہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کادعویٰ کرنے والی حکومت4سال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے اگر پہلے دن سے ہی حکمرانوں اور واپڈا کے کرپٹ حکام نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدگی کامظاہرہ کیا ہوتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔

4سال ہونے کو ہیں مگراہل اقتدار نے اس جانب کوئی توجہ نہیںدی اور نہ ہی اس حوالہ سے ابھی تک کوئی ٹھوس منصوبہ بندی دیکھنے میں آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی شہراور دیہی علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیاہے حکمران خود تو ائر کنڈیشنڈ کمروں میں اقتدار کے مزے لوٹنے اور من پسند پروجیکٹس پر عوامی پیسہ پانی کی طرح بہانے میں مصروف عمل ہیں اور عوامی مسائل سے ان کو کوئی سروکار نہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکمران قرضوں سے نجات کیلئے کوئی راہ نکالیںاوراپنے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم سے کم کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے کیلئے کاغذی کاروائیوں اور بیانات کی سیاست کی بجائے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات اٴْٹھائیں ورنہ عوام کا غیظ و غضب 2018 سے پہلے ہی ان کا یوم حساب برپا کر دیگا۔