کلبھوشن کے معاملے کا فیصلہ کسی جندال کی خفیہ ڈپلومیسی کے تحت نہیں قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ملک کے آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہیئے ‘عمران خان سندھ کے دورے کریں یہ ان کا سیاسی حق ہے ‘مگر ان سے گذارش ہے کہ براہ مہربانی کے پی کے جیسی سونامی یہاں نہ لائیں ‘کے پی کے میں سونامی نے کچھ نہیں کیا اور ان سے تو وہاں کے لوگ بھی خوش نہیں ہیں

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کی سکھر میں میڈیا سے بات چیت

اتوار 21 مئی 2017 21:40

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے کا فیصلہ کسی جندال کی خفیہ ڈپلومیسی کے تحت نہیں بلکہ قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کے آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہیئے عمران خان سندھ کے دورے کریں یہ ان کا سیاسی حق ہے مگر ان سے گذارش ہے کہ براہ مہربانی کے پی کے جیسی سونامی یہاں نہ لائیں کے پی کے میں سونامی نے کچھ نہیں کیا اور ان سے تو وہاں کے لوگ بھی خوش نہیں ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں ہوم سوئیٹ ہوم میں عبدالقدیر گھانگھرو ٹرسٹ کی جانب سے تیس لاکھ روپے کا چیک سوئیٹ ہوم انتظامیہ کے حوالے کرنے کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ایک بارپھر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بیمار آدمی ہیں اور ان کا ذہن کام نہیں کررہا ہے سندھ میں کچھ ہو تو وہ برہم ہوجاتے ہیں مگر جب اسلام آباد یا لاہور وغیرہ میں کچھ ہو تو وہ خاموش ہوجاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا ہر بجٹ تاریخی ہوتا ہے چاہے اس میں عوام کیلیے کوئی اچھی چیز ہو یا نہ ہو وہ تاریخی ہوتا ہے ان کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت اور عوام کے سامنے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرنے پر نام بدلنے کی باتیں کرنے والوں نے عوام سے دھوکہ کیا ہے ہم نے اپنے دورمیں پنتیس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی تھی یہ چار سالوں میں صرف تیرہ سو میگا واٹ بجلی پیدا کرسکے ہیں سندھ تو کیا اب تو پنجاب میں بھی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن خود تحریک کا نام ہے جس میں ہر سیاسی جماعت متحرک ہوجاتی ہے ۔