ٹیکس بیس کو بڑھانے کیلیے ایف بی آر سگریٹ ، مہنگے موبائل فونز ،کاسمیٹکس ، بیوٹی پارلرز، پراپرٹی کے کاروبارپر ٹیکسز میں اضافہ کرے، شفاف کاروبار اور انڈسٹری کی ٹیکس شرح میں نُمایاں کمی کی جائے، مقررین

اتوار 21 مئی 2017 22:50

لاہور ۔21 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2017ء) ٹیکس بیس کو بڑھانے کیلیے ایف بی آر سگریٹ ، مہنگے موبائل فونز ،کاسمیٹکس ، بیوٹی پارلرز، پراپرٹی کے کاروبارپر ٹیکسز میں اضافہ کرے،جبکہ شفاف کاروبار اور انڈسٹری کی ٹیکس شرح میں نُمایاں کمی کی جائے۔ سابق صدور لاہور ٹیکس بار حبیب الرحمٰن زبیری، محمد اویس، سابق سیکرٹری پاکستان ٹیکس بارمحمد عامر عبدالقدیر، صدر پاکستان ٹیکس بار محسن ندیم نے پری بجٹ سیمینار سے خطاب میں مُطالبہ کیا کہ ورلڈ ٹریڈ آرڈر کے مُقابلے میں پاکستان کی لوکل صنعت کو شفاف اور بہتر بنانے کیلئے بے پناہ اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ دیگر نے کہا کہ چیمبر آف کامرس، ٹیکس بارز کے علاوہ آئی کیپ سمیت تمام سٹیک ہولڈر کی بجٹ پر پرپوزل پر کام ہو رہا ہی, حکومت اور ایف بی آر بجٹ مکمل طور پر عوام کیلئے بہتری اور سہولیات کے مُطابق ترتیب دیں گے،توقع کرتے ہیں کہ بجٹ 2017-18 عوام کیلئے ترقی اور خوشحالی لے کرآئے، یہ باتیں ایف بی آر کے ممبر پالیسی اور ترجمان ڈاکٹر محمد اقبال نے آئی کیپ دی انسٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹ آف پاکستان کے پری بجٹ سیمنار میں کیں،اس موقع پر بجٹ سیمنار میںسابق صدرٹیکس بار کو کنوینئیر ٹیکسیشن کمیٹی لاہور چیمبر آف کامرس حبیب الرحمن زبیری، آئی کیپ کے ممبران، عمران افضل سابق صدر آئی کیپ ،راشد ابراہیم چئیرمین ٹیکسیشن کمیٹی آئی کیپ ، محمد اویس ،ایم اے لطیف سیکرٹری این آر سی ،اسد فیروز ،رضوان بشیر ، حسن علی قادری ، چیف کمشنر ایل ٹی یو ذوالقرنین ترمذی سمیت چارٹرڈ اکائونٹنٹس اور ٹیکس ماہرین نے کہا کہ ایف بی آر کو ٹیکس نیٹ اور بیس کو بڑھانے کے لیے ایف بی آر نے ڈیٹا جمع کر لیا ہے کچھ کمزوریا ں ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے قانونی شکل دی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے ایس آر او سسٹم تقریباً ختم کردیا ہے ایف بی آر انفراسٹرکچر کو بلڈ اپ کرکے عوام کی فلاح کے لیے بجٹ لا رہا ہے،انویسٹمنٹ اور ٹریڈ پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :