وعدہ خلافی وزیراعظم نوازشریف کی عادت ہے ، وہ ولی خان سے وعدہ کر کے مکر گئے ، وزیراعظم نے وعدہ کیا سی پیک بلوچستان سے گزرے گا ، سرتاج عزیز کی سربراہی میں فاٹا پر کمیٹی بنی توتسلیم کیا ، کابینہ کمیٹی کی سفارشات منظور بھی کی گئیں ، پرویز خٹک کہتا ہے کہ وہ سی پیک سے مطمئن ہے جبکہ اسپیکر کے پی کے اسمبلی سی پیک کے خلاف عدالت گیا

عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیار ولی کا جلسے سے خطاب

اتوار 21 مئی 2017 23:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی ) کے صدر اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ وعدہ خلافی وزیراعظم نوازشریف کی عادت ہے ، وہ ولی خان سے وعدہ کر کے مکر گئے ، وزیراعظم نے وعدہ کیا سی پیک بلوچستان سے گزرے گا ، سرتاج عزیز کی سربراہی میں فاٹا پر کمیٹی بنی توتسلیم کیا ، کابینہ کمیٹی کی سفارشات منظور بھی کی گئیں ، پرویز خٹک کہتا ہے کہ وہ سی پیک سے مطمئن ہے جبکہ اسپیکر کے پی کے اسمبلی سی پیک کے خلاف عدالت گیا۔

و ہ اتوار کو کراچی میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صبح کو اعلان کرتے ہیں اور دوپہر کو مکر جاتے ہیں ، وعدہ خلافی وزیراعطم کی عادت ہے وہ ولی خان سے وعدہ کر کے مکر گئے ، وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ سی پیک بلوچستان سے گزرے گا ۔

(جاری ہے)

اسفندیار ولی نے کہا کہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں فاٹا پر کمیٹی بنی تو ہم نے تسلیم کیا ، کابینہ میں فاٹا کمیٹی کی سفارشات منظور بھی کی گئیں ۔

وزیراعظم نے فاٹا ہائی وے کا وعدہ کیا مگر آج تک کہاں ہے وہ ہائی وے ، وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ بجٹ سے پہلے فاٹا سفارشات کی منظوری دی جائے گی ، فاٹا خیبرپختونخوا کا حصہ بن کے رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ پختون خود کو عالم کہتا ہے ، پاکستان میں پختونوں کا ایک موقف ہوگا ۔ صدر اے این پی نے کہا کہ پرویزخٹک کہتا ہے کہ وہ سی پیک سے مطمئن ہے جبکہ اسپیکر کے پی کے اسمبلی سی پیک کے خلاف عدالت گیا، وفاقی وزیر داخلہ بتائیں نیشنل ایکشن پلان پر کتنا عمل ہوا ، دہشت گردی کے واقعات ختم کرنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا ۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ نوجوانوں میں برداشت کی قوت ختم ہونا معاشرے کی تباہی کی نشانی ہے ، خیبرپختونخوا کے قصے ابھی سے شروع ہوگئے ہیں ، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ حکومتی اراکین اپنے وزیراعلیٰ پر کرپشن کا الزام لگائیں ، میاں صاحب کو گلہ ہے کہ تبدیلی نہیں آئی میاں صاحب تبدیلی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے کہ خیبرپختونخوا میں مثالی حکومت ہے مگر ایسا نہیں ہے ، اے این پی پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے ، اے این پی پر کرپشن کا الزام لگانے والے ہمارے ایک وزیر کا نام بتائیں جو کرپشن میں ملوث ہو۔ سربراہ اے این پی نے کہا کہ پاکستان کے چار ہمسایوں میں سے صرف ایک دوست ملک رہ گیا ہے ، میاں صاحب اسی لئے کہتے ہیں نئی خارجہ پالیسی بنائیں ۔ (ن م)