دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ پر تین کوہ پیما ہلاک، ایک لاپتہ

ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک درجن کوہ پیمائوں کو ریسیکو کرلیاگیا،لاپتہ کوہ پیماکی تلاش جاری ہے،حکام کی تصدیق

پیر 22 مئی 2017 12:35

دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ پر تین کوہ پیما ہلاک، ایک لاپتہ
کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2017ء) دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے خواہش مند 3 غیر ملکی کوہ پیما ہلاک جبکہ ایک بھارتی کوہ پیما لاپتہ ہوگیا، جس کی تلاش کیلئے ریسکیو کا آغاز کردیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک ہفتے کے دوران دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کی کوشش میں مختلف واقعات میں 3 کوہ پیما موت کا شکار ہوئے، جہاں دو سال قبل ایک حادثے میں 18 کوہ پیما ہلاک ہوگئے تھے۔

امدادی سرگرمیوں سے منسلک ایک ہیلی کاپٹر پائلٹ نے بتایا کہ گذشتہ 3 روز کے دوران 8848 میٹر یا 29030 فٹ بلند پہاڑی چوٹی پر سے ایک درجن سے زائد کوہ پیماوں کو ریسکیو کیا گیا۔ہلاک ہونے والے کوہ پیماوں کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ اونچائی کے باعث بیماری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے اور ایک سیزن میں ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوچکی ہے، یہاں کوہ پیماوں کو غیر متوقع موسم، سخت ہواوں اور غیر معمولی کم ترین درجہ حرارت کا سامنا تھا۔

(جاری ہے)

گذشتہ ایک ہفتے سے موسم معمول کے مطابق تھا جس نے کوہ پیماوں کو چوٹی سر کرنے کیلئے ایک موقع فراہم کیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق موسم کی تبدیلی اور سخت ہواوں کے چلنے سے قبل دنیا کی بلند ترین چوٹی کو سر کرنے کیلئے کم سے کم 100 کوہ پیما پیر کے روز نیپال کی جانب سے انتظار کررہے تھے۔نیپال کے محکمہ سیاحت کے کمال پاراجولی نے تصدیق کی کہ سلوواک سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما ویلادمیر اسٹبا کی لاش گذشتہ روز ماونٹ ایورسٹ کی چوٹی سے کچھ ہی میٹر کے فاصلے پر ملی۔

ان کی لاش 8000 میٹر بلندی پر ملی، پہاڑ کا یہ علاقہ ’ڈیتھ زون‘ کے نام سے معروف ہے، یہاں اس سے قبل ایک امریکی کوہ پیما رولانڈ ائیرووڈ بھی موت واقع ہوئی تھی۔چوٹی کا یہ حصہ اپنے انتہائی مشکل عراضی اور سخت ہواوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے، جہاں فضا میں ا?کسیجن کی کمی کے باعث اونچائی سے لاحق ہونے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔مقامی میڈیا نے تبت ماونٹینگرنگ ایسوسی ایشن کے حوالے سے بتایا کہ ایک آسٹریلیوی کوہ پیما پہاڑی پر تبت کے مقام پر ہلاک ہوا۔

متعلقہ عنوان :