داعش کے اپنے قیدیوں پر کیمیائی تجربات کیے جانے کا انکشاف

تنظیم موصل یونی ورسٹی کی جدید تجربہ گاہوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کیمیائی اسلحہ تیار کر رہی تھی

منگل 23 مئی 2017 13:10

داعش کے اپنے قیدیوں پر کیمیائی تجربات کیے جانے کا انکشاف
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2017ء) داعش کی جانب سے اپنے قیدیوں پر کیمیائی تجربات کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،میڈیارپورٹس کے مطابق تنظیم موصل یونی ورسٹی کی جدید تجربہ گاہوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کیمیائی اسلحہ تیار کر رہی تھی، اور دہشت گردوں کے پاس اپنے زیر حراست قیدیوں پر ان ہتھیاروں کا تجربہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عراقی فورسز کو ملنے والی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ داعش تنظیم نے اپنے قیدیوں کو کیمیائی مرکبات کا نشانہ بنایا جو بازار میں بکثرت دستیاب انتہائی نقصان دہ مواد پر مشتمل تھے۔یہ مواد ایسا زہر شمار کیا جاتا ہے جس سے براہ راست موت واقع نہیں ہوتی بلکہ انسان آہستہ آہستہ موت کے منہ میں جاتا ہے۔داعش تنظیم کے پاس موجود کیمیائی ہتھیاروں کا خطرہ ابھی تک اپنی انتہا پر نہیں پہنچا ہے۔ اخبار نے خبردار کیا ہے کہ داعش کے پاس مزید ایسے زہریلے مواد ہیں جن کو وہ مغربی ممالک کو نشانہ بنانے کے واسطے استعمال میں لا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :