اعضاءکی غیرقانونی پیوندکاری کیس میں اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کروادی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 مئی 2017 15:29

اعضاءکی غیرقانونی پیوندکاری کیس میں اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23مئی۔2017ء) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اعضاءکی غیرقانونی پیوندکاری معاشرے کا بہت بڑا ناسور ہے۔منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں گردوں کی غیرقانونی خریدو فروخت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ،اسلام آباد پولیس کی جانب 53صفحات پرمشتمل رپورٹ جمع کرائی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے علاوہ کشمیر، گلگت بلتستان میں بھی گردوں کی غیر قانونی خریدوفروخت ہو رہی ہے،پنجاب کے کئی ایسے گاو¿ں ہیں جہاں لوگوں کا ایک گردہ ہے،گردہ دینے اور لینے والوں کو جعلی رشتہ دار ظاہر کیا جاتا ہے۔ایس ایس پی اسلام آباد ساجد کیانی نے بتایا کہ گھروں کے اندر چھاپے مار سکتے ہیں لیکن رجسٹرڈ ادارے یہ کام کررہے ہیں ان کے خلاف کاروائی کے اختیار ہمارے پاس نہیں،اس معاملے میں قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ اس غیرقانونی کاروبار کو روکا جاسکے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اعضاءکی غیرقانونی پیوندکاری معاشرے کا بہت بڑا ناسور ہے،یہ ایک بہت بڑا ایشو ہے اس کیلئے ادارے مل جل کرکام کریں۔چیف جسٹس نے ایس ایس پی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس ایشو پرمزید کام کی ضرورت ہے۔عدالت نے اٹارنی جنرل، چاروں صوبے، گلگت بلتستان اور کشمیر کے ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔