ذیلی کمیٹی انتخابی اصلاحات نے الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن فارمز پر تحفظات مسترد کردیئے

الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کی قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج نہیں کر سکتا، ماضی میں آمروں نے سیاست دانوں کو سیاسی عمل سے دور رکھنے کیلئے غیر ضروری مواد فارمز میں شامل کیا،ان میں غیر ضروری سوالات بھی موجود ہیں،کمیٹی ارکان

منگل 23 مئی 2017 18:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) پارلیمانی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن فارمز پر تحفظات کو مسترد کردیا،ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کی قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج نہیں کر سکتا، ماضی میں آمروں نے سیاست دانوں کو سیاسی عمل سے دور رکھنے کے لیے ایسے غیر ضروری مواد فارمز میں شامل کیا،الیکشن فارمز میں غیر ضروری سوالات موجود ہیں الیکشن کمیشن حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔

ذیلی کمیٹی اجلاس میں سیاسی جماعتوں میں فارمز کی تشکیل پر اتفاق رائے نہ ہوسکا،اتفاق رائے کیلئے کمیٹی کا اجلاس (آج)بدھ کو پھر ہو گا۔منگل کو پارلیمانی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس کنونیئر زاہد حامدکی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا،ذرائع کے مطابق اجلاس میں مجوزہ الیکشن بل 2017 اور انتخابی اصلاحات پیکج اختلافی شقوں پراتفاق رائے پر بحث اور کاغذات نامزدگی پر خدشات سے متعلق الیکشن کمیشن کے مراسلے پر بھی غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارکان کمیٹی انوشہ رحمان اور سید نوید قمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کی قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج نہیں کر سکتا،اگر الیکشن کمیشن چاہتا ہے تو اس کا قانونی جواز پیش کرے،تمام الیکشن فارمز کے خدوخال پارلیمنٹ طے کرے گی جبکہ رولز کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہی ہوگا،الیکشن فارمز میں غیر ضروری سوالات موجود ہیں الیکشن کمیشن حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے،ماضی میں آمروں نے سیاست دانوں کو سیاسی عمل سے دور رکھنے کے لیے ایسے غیر ضروری مواد فارمز میں شامل کیا۔انوشہ رحمان نے کہا کہ ذیلی کمیٹی میں فارمز کی تشکیل پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا اسلئے کمیٹی کا اجلاس (آج)بدھ کو طلب کر لیا گیا ہے۔(رڈ)