فاٹا میں آپریشن متاثرین کیلئے معاوضے کی رقم بڑھا کر 40لاکھ کی جائے ، متاثرہ علاقوں کیلئے آنے والے فنڈز کو ملک کے دوسرے علاقوں میں استعمال کرنا بے گھر افراد کے ساتھ زیادتی ہے

مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان کی میڈیا سے گفتگو بے گھر افراد کی بحالی وآبادکاری کیلئے اپنا کردارادا کریں، مولانا جمال الدین

منگل 23 مئی 2017 20:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) فاٹا سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان نے کہا ہے کہ حکومت نے آپریشن سے متاثر ہونے والے بے گھر افراد کے مکانات کا معاوضہ چار لاکھ مقرر کیا اس سے بے گھر کا باتھ روم نہیں بنتا، معاوضہ رقم کو بڑھا کر چالیس لاکھ روپے کئے جائیں ، متاثرہ علاقوں کیلئے آنے والے فنڈز کو ملک کے دوسرے علاقوں میں استعمال کرنا بے گھر افراد کے ساتھ زیادتی ہے ، سیفران کمیٹی کے چیئرمین مولانا جمال الدین بے گھر افراد کی بحالی وآبادکاری کیلئے اپنا کردارادا کریں ۔

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاٹا کی عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جانی ومالی قربانیاں دی ہیں، آپریشن سے متاثر ہونے والے بے گھر افراد کو مکانات کی دوبارہ تعمیر کیلئے چار لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں اس سے گھر کا ایک باتھ روم نہیں بنتا ، حکومت مکانات کے معاوضہ کی رقم کو بڑھا کر چالیس لاکھ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مکانات کے معاوضہ جات اس سے پہلے دیے جا رہے ہیں ان میں بندر بانٹ ہو رہی ہے ، حکومت کے پاس آپریشن کیلئے فنڈ تھا مگر اب بے گھر افراد کی آبادکاری کیلئے فنڈ نہیں ہے ، اب فاٹا کی عوام کیلئے اسے کھول دینا چاہیے ۔سیفران کمیٹی کے چیئرمین مولانا جمال الدین فاٹا میں استعمال استعمال کرنے والے فنڈز کی مانیٹرنگ کیلئے نہیں جا سکے جبکہ خوداپنے حلقہ ہی نہیں جا سکے ، شہباب الدین خان نے کہا کہ آپریشن سے متاثر ہونے والے علاقوں کے لئے آنے والے فنڈز کو دوسرے علاقوں میں استعمال کرنا درست نہیں بلکہ بے گھر افراد کے ساتھ زیادہ ہے ۔

انہوں نے کہ اکہ وفاقی وزیر سیفران علاقہ کی عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے جبکہ بے گھر افراد کی بحالی وآباد کاری کیلئے اپنا کردارادا کریں ۔ (ار)