پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت دیگر رہنمائوں کی نظربندی کے کیس کی سماعت 29مئی تک ملتوی

وفاقی نظر ثانی بورڈ نے ہنمائوں کی نظربندی کے کیس کا فیصلہ نہیںکیا‘ہمیںابھی اس کا انتظار کرنا چاہیے ‘سر کاری وکیل

منگل 23 مئی 2017 20:45

پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت دیگر رہنمائوں کی نظربندی کے کیس کی سماعت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت دیگر رہنمائوں کی نظربندی کے حوالہ سے کیس کی سماعت 29مئی تک ملتوی کردی ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس صداقت علی خاں کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ،سرکاری وکیل نے کہاکہ وفاقی نظر ثانی بورڈ نے حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی کے کیس کا ابھی فیصلہ نہیںکیا ہے، اس لئے ہمیںابھی اس فیصلہ کا انتظار کرنا چاہیے،جس پر حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیاکہ ریویو بورڈ کی حیثیت انتظامی ہے اور اس کے اختیارات محدود ہیں، مفاد عامہ کے اس کیس کومزید لمبا نہیں ہونا چاہئے، عدالت جماعةالدعوة کے رہنمائوں کی نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے فی الفور ان کی رہائی کا حکم جاری کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ رمضان المبارک کا آغاز ہو رہا ہے اور حافظ محمد سعید نظربندہیں۔فاضل عدالت کو یہ بات بھی پیش نظر رکھنی چاہیے کہ 29اپریل کو جماعةالدعوة کے رہنمائوں کی نظربندی کے تین ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ حافظ محمد سعید و دیگر کی نظربندی کی مدت ختم ہونے سے قبل ریویو بورڈ کے روبرو انہیں پیش کرنا اور ان کا موقف سننا ضروری تھا جبکہ اس کیس میں ایسا کیا ہی نہیں گیا۔

اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے کہا کہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں اس ملک کے آزاد شہری ہیں۔ انہیں ریویو بورڈ کی طرف سے نظربندی میں توسیع کئے بغیر ابھی تک نظربند رکھنا لاقانونیت کی انتہا ہے۔حکومت نظربندیوں کے اس کیس میں جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئی29مئی تک جواب جمع کروانے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔ حافظ محمد سعید کیس کی سماعت کے دوران جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی اور ابوالہاشم ربانی سمیت وکلاء ، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :