پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے 60سے زائد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

وزیراعظم محمد نوازشریف 48گھنٹے بعد پاکستان کے سب سے بڑے کول پاور پراجیکٹ کا ساہیوال میں افتتاح کریں گے، ،سرمایہ کارمیرے ماسٹرز ہیں،آپ کی بھی وہی سکیورٹی ہوگی جو میری اپنی سکیورٹی ہے،وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کا پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے حوالے سے دوسرے بین الاقوامی سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب

منگل 23 مئی 2017 21:10

پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے 60سے زائد معاہدوں اور مفاہمت ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2017ء) لاہور23مئی : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے حوالے سے 2015ء میںمنعقدہ سیمینارمیں طے پانے والے معاہدوںاورمفاہمت کی یادداشتوں پر بھی تیزی سے عملدر آمد ہوا ہے اوران معاہدوں کے نتیجے میں پنجاب میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے ،پہلے بین الاقوامی سیمینار کی طرح لاہور میںمنعقد ہونے والا دوسرا بین الاقوامی بزنس سیمینار بھی ہر لحاظ سے کامیاب رہاہے اوراس سیمینارمیں دنیا کے 26ممالک سے شریک ہونے والے سرمایہ کاروں اورصنعتکاروںنے پنجاب کے مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کیے ہیں، پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کے مخالفین ملک کی تیزرفتار ترقی پر حیران اورپریشان ہیںاوران کے چہروں پر اداسی اور مایوسی ہے اوریہ عناصر ملک و قوم کی ترقی نہیں چاہتے، اسی لئے وہ پریشان ہیں ،ملک کی تیزرفتار ترقی دیکھ کریہ عناصرمردہ حالت میں چلے گئے ہیں،میری ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں سے اپیل ہے کہ آپ پاکستان اور پنجاب میں سرمایہ کاری کریں ،آپ کی سرمایہ کاری کو مکمل تحفظ دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے حوالے سے دوسرے بین الاقوامی سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے 60سے زائد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔صوبائی وزراء،سفارتکار،چین اورترکی کے قونصل جنرل ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،چیف سیکرٹری،دنیا کے 26سے زائد ممالک سے سرمایہ کاروں،صنعتکاروں کے علاوہ پاکستان بھر سے تاجروں اورصنعتکاروں نے سیمینار میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور میں دوسرے بزنس سیمینار کا کامیاب انعقاد ایک شاندار کارنامہ ہے اور پوری دنیا سے سینکڑوں سرمایہ کاروں نے اس سیمینار میں شرکت کی ہے، یہ سیمینارہر لحاظ سے کامیاب رہا ہے ،26سے زائد ممالک کے 400سے زائدسرمایہ کاروںکو ایک چھت تلے اکٹھا کیاگیا ہے ، بلاشبہ یہ ہمارے دوست ممالک کا وزیراعظم محمد نوازشریف کی حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر بھر اعتماد کا اظہار ہے ، یہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میںپاکستان خصوصا ً پنجاب میں شفافیت کی موثر حکمت عملی پر عملدر آمد کیا جارہاہے۔

انہوںنے کہا کہ نومبر 2015ء میں بھی لاہور میں بین الاقوامی بزنس سیمینار منعقد ہوا تھا جس میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔ اس سیمینار میں کیے جانے والے معاہدے کے تحت فیصل آباد میں ایلومینیم کے ایک منصوبے کا گزشتہ روزریموٹ کنٹرول کے ذریعے اس سیمینار میں افتتاح کیاگیا ہے ۔اس طرح کے دیگر منصوبے بھی مکمل کیے گئے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ 48گھنٹے بعد پاکستان کے سب سے بڑے کول پاور پراجیکٹ کا ساہیوال میں افتتاح ہونے جارہا ہے اور وزیراعظم محمد نوازشریف 1320میگاواٹ کے اس منصوبے کا افتتا ح کریں گے،جس پر 1.8ارب ڈالر سرمایہ کاری کی گئی ہے،سی پیک کے تحت یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں مکمل کیاگیا ہے،31جولائی2015ء کو اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھاگیا اور صرف22ماہ کی ریکارڈ مدت میں یہ منصوبہ مکمل کرلیاگیا ہے اور آج اس منصوبے سے 660میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہے ۔

دیکھتی آنکھ نے یہ منظر پاکستان میں نہیں دیکھا۔یہ ماڈل ہے شفافیت، رفتار اورمعیار کا اوراسی ماڈل کو ہم آگے لیکر بڑھ رہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ماضی کے وہ ادوار بھی تھے جب معاہدے ہوتے تھے لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا تھا اسی لیے میں نے مفاہمت کی یادداشتوں پر اعتبار کرنا چھوڑ دیا تھا اور میری کوشش ہوتی تھی کہ معاہدے کیے جائیں اورایم او یوسے دور رہا جائے ۔

وزیراعظم محمد نوازشریف کے دور میں جس تیزی اورشفافیت سے معاہدوں پر عملدر آمد ہوا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔چینی صدرکے دورپاکستان کے بعد بے مثال انداز میں معاہدوں پر عملدرآمد کیا گیا ہے اورجو مخالف عناصر کہتے تھے کہ یہ معاہدے صرف کاغذی کارروائی ہے آج وہ خود حیران ،پریشان اور مایوس ہیں۔شفافیت،رفتار اور معیارکی نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں سیاسی و عسکری حکام نے سی پیک کے تمام منصوبوں کو بہترین سکیورٹی مہیا کی ہے،پنجاب حکومت نے سپیشل پروٹیکشن یونٹ قائم کیا ہے جو سی پیک اوردیگر اہم منصوبوں کو اپنے طورپرسکیورٹی فراہم کررہا ہے ۔انہوںنے سرمایہ کاروں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی سکیورٹی ہماری اپنی سکیورٹی ہے،آپ ہمارے بھائی ہیں اور آپ کی بھی وہی سکیورٹی ہوگی جو میری اپنی سکیورٹی ہے ،آئیے !آپ پنجاب میں سرمایہ کاری کریںکیونکہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیںاورآج میں نے مختلف سرمایہ کار کمپنیوں کے سربراہوں کیساتھ میراتھن ملاقاتیں کی ہیںاور مجھے خوشی ہے کہ سرمایہ کاروں نے پنجاب میں سرمایہ کاری کرنے پر گہری دلچسپی ظاہر کی ہے اورپنجاب حکومت کی سرمایہ کاردوست پالیسیوں کو سراہا ہے ۔

چین ،ترکی اوردیگر ملکوں کے سرمایہ کاروں کووی وی آئی پی کا درجہ دیا جاتا ہے اورانہیں پنجاب میں ہر طرح کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں،میرے سرمایہ کار میرے ماسٹر ز ہیںاورہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہم ایک خاندان کی مانند ہیں۔پاکستان میں بہتر ہوتی معیشت کا اعتراف آئی ایم ایف ،عالمی بینک ،موڈی اوردیگر بین الاقوامی ادارے کررہے ہیں اور پاکستا ن کی معیشت کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا گیا ہے،مجھے خوشی ہے کہ اس سیمینار میں شریک سرمایہ کاروں نے پنجاب میں سرمایہ کاری کرنے کے عزم اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہمارے دوست بھی’’ ڈومور ‘‘کا کہتے ہیں لیکن وہ صرف تعلیم،صحت کی سہولتوںمیں بہتری ،پاکستان کو فلاحی مملکت بنانے،سماجی و معاشی انصاف کی فراہمی اورعام آدمی کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ’’ڈومور‘‘ کا تقاضا کرتے ہیںاورہمیں اپنے ایسے دوستوں پر فخر ہے ۔وزیراعلیٰ نے سیمینار کے کامیاب انعقاد پر چین،ترکی اور دیگرممالک میں پاکستان کے سفیروں ،پاکستان میں چین کے سفیر،پاکستان میں ترکی کے سفیر،چینی قونصل جنرل،ترک قونصل جنرل،متعلقہ صوبائی وزراء،چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور پنجاب سرمایہ کاری بورڈکے حکام کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ سب نے ملکر ایک ٹیم کے طورپر کام کرکے سیمینارکے کامیاب انعقاد کوممکن بنایا ہے ۔

سیمینار سے چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات جہانزیب خان نے بھی خطاب کیا۔