بھارت اسرائیلی ماہرین کے تعاون سے مقبوضہ کشمیر میں جنگی بنیادوں پر ڈیم تعمیر کر رہا ہے، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی

بدھ 24 مئی 2017 00:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2017ء) دفاع پاکستان کونسل و جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ بھارت اسرائیلی ماہرین کے تعاون سے مقبوضہ کشمیر میں جنگی بنیادوں پر ڈیم تعمیر کر رہا ہے۔ پاکستانی دریائوں کا پانی روک کر وطن عزیز کو بنجر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ کشمیر سے آٹھ لاکھ غاصب بھارتی فوج نکالے بغیر پانیوں کامسئلہ حل نہیں ہو گا۔

انڈیا آبی دہشت گردی سے باز نہ آیا تو آئندہ پاک بھارت جنگ پانی کے مسئلہ پر ہو گی۔ ہندوستانی آبی دہشت گردی کو بزور بازو روکنے کی ضرورت ہے۔ حکومت پاکستان اپنی شہ رگ کو چھڑانے کی مضبوط پالیسی وضع کرے اور مسئلہ کشمیر کو تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھاتے ہوئے بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرے۔

(جاری ہے)

وہ مقامی شادی ہال میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع جماعةالدعوة لاہور کے مسئول ابوالہاشم ربانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ عبدالرحمن مکی نے اپنے خطاب میں کہاکہ انڈیا آبی دہشت گردی کے ذریعہ دنیا کی سب سے بڑی پانی چوری اور ڈکیتی کا ارتکاب کر رہا ہے۔وہ پاکستان کے پانیوں پر قبضہ کرکے وطن عزیز کو بنجر بنانے کی کوششیں کر رہا ہ اور حکمران دہشت گرد بھارت سے یکطرفہ دوستی پروان چڑھانے میں مصروف ہیں۔

متنازعہ ڈیموں کی تعمیرکے حوالہ سے بھارت کوبین الاقوامی اداروں اور بیرونی طاقتوںکی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ہم ملک بھر کے کونے کونے میں جا کر انڈیا کی آبی دہشت گردی سے لوگوں کو آگاہ کریں گے۔ پاکستان بھرکی مذہبی، سیاسی و سماجی تنظیموں سمیت تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس مسئلہ پر پوری قوت سے آواز بلند کرنی چاہئے۔انہوںنے کہاکہ بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں انڈیا کی مداخلت اور دہشت گردی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

کلبھوشن اور دیگرہندوستانی ایجنٹوں سے متعلق تمام حقائق دنیا کے سامنے لائے جائیں۔انڈیا سے دوستانہ رویے پروان چڑھانے نہیں اس کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہی ہے۔ برہان وانی کی شہادت کے بعدسے سینکڑوں افراد شہید کر دیے گئے‘سترہ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

پیلٹ گنوں سے زخمی ہونے والے سینکڑوں کشمیری اب تک اپنی بینائی کھوچکے ہیں۔ دس ہزار سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔کشمیری تاجروں کو اربوں روپے مالیت کا نقصان پہنچایا گیا۔ بھارتی فوج کی طرف سے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے ۔عبدالرحمن مکی نے کہاکہ کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے بھی کئی نہتے شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو نقل مکانی کر کے دیگر علاقوں میں رہائش اختیار کرنا پڑی لیکن اس سب کے باوجود انڈیا کی طرف سے دہشت گردی کا جھوٹا پروپیگنڈا پاکستان کیخلاف کیا جارہا ہے اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھارت سرکار کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ محض جھوٹے پروپیگنڈا کی بنیاد پر حقائق کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

اصل دہشت گرد بھارت ہے جس نے دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنا رکھا ہے اور وہ ہر وقت پاکستان کو نقصانات سے دوچار کرنے کیلئے تخریب کاری اور دہشت گردی پروان چڑھانے کی کوششوں میں مصروف رہتا ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ مظلوم کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

انڈیا کو اپنی آٹھ لاکھ فوج جلد کشمیر سے نکالنا پڑے گی۔بھارت کی بلوچستان کو توڑنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ آج بلوچستان کے عوام پھر سے سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگارہے ہیں ۔بیرونی قوتیں مسلمانوں کوعسکری ومعاشی لحاظ سے کمزور کرنا چاہتی ہیں تاہم اس مذموم مقصدمیں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے۔مظلوم کشمیریوں کی ہر ممکن مددوحمایت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :