آئندہ صوبائی بجٹ کا ہدف عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے وفاقی حکومت سے اپنے صوبے کے حقوق حاصل کرنا ہے جس سے بجٹ کو عوام دوست بنانے میں مدد ملے گی، وفاقی حکومت بروقت این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد کرتی تو ہمارے صوبے کو مالی لحاظ سے مستحکم ہو کر عوام کو ریلیف مہیا کرنے میں آسانی ہوتی

خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کا تقریب سے خطاب

منگل 23 مئی 2017 21:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ آئندہ صوبائی بجٹ کا ہدف عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے وفاقی حکومت سے اپنے صوبے کے حقوق حاصل کرنا ہے جس سے بجٹ کو عوام دوست بنانے میں مدد ملے گی، اگر وفاقی حکومت بروقت این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد کرتی تو ہمارے صوبے کو مالی لحاظ سے مستحکم ہو کر عوام کو ریلیف مہیا کرنے میں آسانی ہوتی۔

وہ منگل کو پشاور میںسی پی ڈی آئی (-CPDI) این جی او کے زیر انتظام پاکستان کی پہلی موبائل اپلیکیشن کے ذریعے بجٹ کی تفصیلات موبائل فون پر فراہم کئے جانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے اور ترقیاتی منصوبوں کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کی ہے جن میں ڈیمز بنانا،زراعت کو ترقی دینا،بجلی گھرتعمیر کرنا،نہری نظام کو بہتر بنانا اور نوجوانوں کے لئے خصوصی پیکج سمیت ہزاروں کی تعداد میں نوکریاں اور یونیورسٹیوں کا قیام شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبے کا سارا نظام کرپشن سے پاک بنانے کے لئے ہمارے اقدامات عوام کے سامنے ہیں جن کے تحت کوئی رشوت لینے کی ہمت نہیں کر سکتا۔اس سے واضح ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت مزید شفافیت کی طرف بڑھ رہی ہے اور اس سلسلے میں اب بجٹ کی تفصیلات لوگ اپنے موبائل کے ذریعے بھی دیکھ سکیں گے جو ایک منفرد اقدام ہے اور اس کو مزید بہتر اور فعال بنانے کے لئے کاوشیں جاری رکھی جائیں گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک قومی سوچ کے ساتھ معاشرے کی ترقی کے لئے کردار ادا کرناہر شہری کا فریضہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ شعبہ تعلیم،صحت اور بلدیات سمیت تمام شعبوں میں موجودہ صوبائی حکومت کے بیمثال اقدامات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور جس کا اعتراف ہر ذی شعور انسان کے ذہن میں موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :